پشاور(نیوز رپورٹر)انسداد دہشت گردی پشاور کی خصوصی عدالت نے جائیداد کے تنازعے پر فائرنگ کے مقدمے میں نامزد ملزمان کی راضی نامہ کے بعد عبوری ضمانت کی توثیق کردی ، گزشتہ روز اے ٹی سی جج ولی محمد نے جب ملزمان کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت شروع کی تو اس دوران عدالت کو بتایا کہ 24 اکتوبر کو بڈھ بیر کی حدود میں زمین کے تنازعے پر فائرنگ شروع ہے جس پر مقامی پولیس نے چھاپہ مارا اور ایک ملزم کو حراست میں جبکہ دیگر ملزمان روپوش ہوئے جس کے بعد پولیس نے دونوں فریقین کے گیارہ ملزمان کو مقدمے میں نامزد کیا ۔ فریق اول افتخار وغیرہ اور فریق دوم زین وغیرہ نے عبوری ضمانت درخواستیں عدالت میں دائر کی ، دونوں فریق ملزمان عدالت میں پیش ہوئے ، تو اس دوران اے ٹی سی جج ولی محمد نے معاملے کو ثالثی کے ذریعے حل کرنے کے لیے فریقین کو آفر کی ۔جس پر دونوں فریقین نے مہلت مانگ لی بعد ازاں دونوں فریقین کے وکلاء اور مقامی جرگہ مشران کی کوششوں سے راضی نامہ ہوگیا اور جرگہ ممبران نے راضی نامہ کے دستاویزات عدالت میں پیش کردیے ، جس کے بعد عدالت دونوں فریقین کے ملزمان کی عبوری ضمانت کی توثیق کردی اور قرار دیا کہ راضی ناموں اور ثالثی کا کردار انتہائی مثبت ہوتا ہے اور اس سے عوام میں تنازعات ہمیشہ کے لیے ختم ہو جاتے ہیں ، اسلام بھی راضی ناموں پر زور دیتا ہے ۔