کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ کابینہ ، 14 انسداد منشیات عدالتوں کے قیام کی منظوری ، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں 12منزلہ نئے ایمرجنسی ٹاور کیلئے 15ملین ڈالر کی گرانٹ منظور، کابینہ نے ورلڈ بینک کی مالی معاونت سے چلنے والے کلک پروجیکٹ کے تحت حکومت کے زیرِ ملکیت محفوظ پرائیویٹ کلاؤڈ کے قیام کی منظوری دے دی ،پروجیکٹ 5500لاکھ شہریوں کے لئے ڈیٹا کے تحفظ اور کام کی تسلسل کو یقینی بنائے گا،سندھ کابینہ کا اجلاس جمعرات کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں صوبائی وزراء، مشیران، خاص معاونین، چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ، متعلقہ سیکرٹریز اور دیگر افسران نے شرکت کی۔ کابینہ نے 57نکاتی ایجنڈا پرغور کیا جو ایک اجلاس میں سب سے طویل ایجنڈا میں سے تھا۔ اجلاس کے آغاز میں وزیرِ اعلیٰ نے سابق وزیرِ اعلیٰ آفتاب شعبان میرانی اور سابق صوبائی وزیر لال بخش بھٹو کے لئے دعا کی،سندھ کے وزیرِ اعلیٰ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں 14 اینٹی نارکوٹکس عدالتوں کے قیام، تشدد پسندی کے خاتمے کے لئے سینٹر آف ایکسیلنس کے قیام، کفایت شعاری کے اقدامات، آئی ٹی ٹاور کے لئے ایک ہیریٹیج عمارت کی خریداری اور اسکریننگ ٹیسٹ کی مدت میں جون 2028 تک توسیع کی منظوری دی گئی۔وزیرِ اعلیٰ نے اعلان کیا کہ اب کابینہ کے اجلاس ہر پندرہ دن بعد ہوں گے اور اگلا اجلاس 2 دسمبر (منگل) کو ہوگا۔کراچی کے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) میں نئے 12 منزلہ ایمرجنسی ٹاور کے لئے سامان اور سہولتوں کی فراہمی کے لئے پیش کردہ 15 ملین امریکی ڈالر (یا اس کے مساوی پاکستانی روپے) کی گرانٹ پیشنٹ ایڈ فاؤنڈیشن (پی اے ایف) کو فراہم کی جائے گی۔ وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ نئے ایمرجنسی ٹاور میں 722 بیڈز اور 17 آپریٹنگ تھیٹرز ہوں گے، جو موجودہ ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کے 224 بیڈز اور تین آپریٹنگ تھیٹرز کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔ اس توسیع سے مریضوں کی سہولت میں اضافہ، ایمرجنسی خدمات کی بہتری اور کم آمدنی والے مریضوں کے لئے مالی ریلیف متوقع ہے۔پی اے ایف نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت جے پی ایم سی کی گنجائش پہلے ہی 1,100 سے بڑھا کر 2,208 بیڈز کر دی ہے۔ دو اہم عمارتوں، 12 منزلہ سردار یاسین ملک میڈیکل کمپلیکس اور 7 منزلہ آفیسرز وارڈ ربیہ رشید سُورتی بلڈنگ کی تکمیل کے بعد 2026 کے آخر تک جے پی ایم سی کی گنجائش مزید بڑھ کر 2,584 بیڈز تک پہنچنے کی توقع ہے۔