• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئے صوبوں کا قیام بلدیاتی اداروں کی مضبوطی، MQM کا عدالتوں سے رجوع کرنے کا اعلان

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم پاکستان نے ملک میں نئے صوبوں کے قیام اور بلدیاتی اداروں کی مضبوطی کے لئے عوام میں جانے اور عدالتوں سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے، جمعرات کو مرکز بہادر آباد میں پر ہجوم پریس کانفرنس میں پارٹی کے چیئر مین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ میں 17 سال کے قبضے کو اب ختم ہونا چاہیے،، کراچی کے ترقیاتی کاموں کو ایم کیو ایم کے ایم این ایز اور ایم پی ایز مانیٹر کر رہے ہیں، پاکستان میں جاگیردارانہ جمہوریت ہے، آئین کا آرٹیکل 239 نئے ضلع اور صوبے بنانے کا کہتا ہے، آئین کہتا ہے کہ بلدیاتی حکومتیں قائم ہونی چاہئیں، عوام کو آئین کے مطابق ان کے حقوق دیں، گلیوں اور سڑکوں کی تعمیر کا حق مقامی شہریوں کو ہونا چاہیے، اس موقع پر گور نر سندھ کامران ٹیسوری، سینئر مرکزی رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار، نسرین جلیل، سید امین الحق، سینیٹر فیصل سبزواری اور اراکینِ مرکزی کمیٹی بھی موجود تھے، ایوان میں ایک جماعت کے سوا تمام جماعتیں ہمارے ساتھ ہیں، پیپلز پارٹی کے میئر کو طاقت دیں، کراچی لوٹ کا مال نہیں ہے، کراچی سندھ کے بجٹ کا 97 فیصد دیتا ہے، اگر عدالتیں بھی انصاف فراہم نہیں کریں گی تو سڑکوں پر جانے کا جمہوری حق استعمال کریں گے۔خالد مقبول صدیقی نے یہ بھی کہا کہ ایم کیو ایم 18 ویں ترمیم کے خاتمے کا نہیں اس پر مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کر رہی ہے۔ کراچی اسٹریٹجک ڈیولپمنٹ پلان 2020ء پر دانستہ عملدرآمد نہ کرنا کراچی پر قبضے کی سازش ہے جس کو ایم کیو ایم کارکنان کی جدوجہد اور عوامی تائید سے ناکام بنا دے گی، ایم کیو ایم سول سوسائٹی، وکلاء، اساتذہ، ڈاکٹرز مزدور، طلبہ اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے تمام خاص و عام افراد سے شہر کے حقوق اور بقاء کی اس جنگ میں اپنا حصہ ڈالنے کی پُرزور اپیل کرتی ہے، کراچی سندھ کے بجٹ کا ستانوے فیصد محصول ادا کرتا ہے مگر سندھ کی صوبائی حکومت شہر میں عوامی فلاح و بہبود میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، حکمران آئین کی من پسند شقوں پر عمل کرتے ہیں، جب انکی مرضی پوری نہ ہو تب آئین کی دھجیاں بکھیر دی جاتی ہیں، ایسی جمہوریت کی پاکستان کو ضرورت نہیں جس کے ثمرات عام شہریوں کو مستفید نہ کرسکیں، مہذب معاشروں میں مقامی حکومتوں کو بااختیار بنا کر جمہوریت اور قوم کا بھلا کیا جاتا ہے یہی واحد راستہ ہے جو حقیقی معنوں میں عوامی فلاح و بہبود کو یقنی بناتا ہے، آئین کے آرٹیکل 140/اے پر عملدرآمد نہ کرنا آئین سے غداری کے زمرے میں آتا ہے،ہم اٹھارویں ترمیم پر من و عن عملدرآمد کا مقدمہ ایوان اور عدالتوں میں لے کر گئے ایوان اور عدالتیں انصاف فراہم کرنے میں ناکام دکھائی دیں تو ہم سڑکوں پر عوامی عدالت لگائیں گے۔
اہم خبریں سے مزید