اسلام آباد (عاطف شیرازی)نیوٹیک کے فن لینڈسکالرشپ پروگرام کی شفافیت پر طلبا نے تحفظات اور عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سوالات کھڑے کر دیے ہیں طلبا نے الزام عائد کیا ہے کہ نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی (نیوٹیک) کے ہاسپٹلٹی مینجمنٹ کورس میں شامل 35 طلبہ میں سے 14 کو فن لینڈ بھجوانے کے فیصلہ اور سلیکشن پراسیس میں میرٹ کا ملحوظ خاطر نہیں رکھا گیا۔ متاثرہ طلبہ کا کہنا ہے کہ میرٹ لسٹ اور سلیکشن فارمولا طلبا سے خفیہ رکھا گیا اور سامنے نہیں لایا گیا، طلبہ کا کہنا ہے کہ کورس ختم ہوئے کئی ماہ گزر چکے لیکن یونیورسٹی نے فائنل نتائج جاری نہیں کیے، نتائج کے بغیر میرٹ لسٹ کیسے تیار ہوئی اور اسے خفیہ کیوں رکھا گیا، یہ بنیادی سوالات ہیں۔ طلبہ کا مؤقف ہے کہ ابتدا میں 20 طلبہ کو فن لینڈ بھجوانے کا کہا گیا تھا لیکن اب تعداد کم ہوکر 14 رہ گئی ہے، جبکہ گزشتہ سال بھی صرف ایک طالبہ کو بھیجا گیا تھا جس سے شکوک بڑھ گئے ہیں۔طلبا نے وزیر اعظم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سلیکشن میں شفافیت اور اصل حقائق سامنے لانے کے لیے اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔دوسری جانب ترجمان نیوٹیک کے مطابق طلبہ کے الزامات بے بنیاد ہیں، شروع دن سے طلبہ کو بتایا گیا تھا کہ فن لینڈ کے لیے سلیکشن صرف میرٹ پر ہوگی۔یونیورسٹی انتظامیہ 14 طلبہ کے انتخاب کو مکمل طور پر میرٹ قرار دے رہی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبا کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔