• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نایاب معدنیات، امریکی بینک پاکستان سمیت کئی ممالک میں 2 ہزار 822 کھرب روپے سرمایہ کاری کریگا

کراچی (نیوز ڈیسک) امریکی ایکسپورٹ امپورٹ بینک (ایکسم) نایاب معدنیات، جوہری توانائی اور مائع قدرتی گیس کیلئے امریکہ اور اتحادیوں کی سپلائی چینز کو محفوظ بنانے کی غرض سے 100 ارب ڈالر(2 ہزار822کھرب روپے) کی سرمایہ کاری کرے گا۔یہ بات بنک کے چیئرمین جان جووانووک نے فنانشل ٹائمز کو اتوار کے روز شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں بتائی۔ جووانووک نے اخبار کو بتایا کہ معاہدوں کے پہلے مرحلے میں مصر، پاکستان اور یورپ کے منصوبے شامل ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مغرب ان اہم مواد کی سپلائی پر حد سے زیادہ انحصار کر رہا ہے جو ’’اب منصفانہ نہیں رہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ جن بنیادی مواد کے بغیر ہم کچھ اور کرنا چاہتے ہیں، وہ ہم نہیں کر سکتے۔ ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ہم وہ تمام کام نہیں کر سکتے جو ہم کرنا چاہتے ہیں، جب تک کہ یہ بنیادی اہم خام مال کی سپلائی چینز محفوظ، مستحکم اور فعال نہ ہوں۔ جووانووک نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ بینک کے ابتدائی معاہدوں میں نیو یارک میں قائم کموڈٹیز گروپ ہارٹ ٹری پارٹنرز کے ذریعے مصر کو فراہم کی جانے والی 4 ارب ڈالر کی قدرتی گیس کے لیے کریڈٹ انشورنس گارنٹی، اور پاکستان میں بیرک مائننگ کی طرف سے تیار کیے جانے والے ریکوڈک کان کنی کے منصوبے کے لئے 1.25 ارب ڈالر کا قرضہ شامل ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ بینک کے پاس کانگریس کی طرف سے منظور کردہ 135 ارب ڈالر میں سے ابھی 100 ارب ڈالر کی رقم سرمایہ کاری کے لیے باقی ہے۔کاروباری اوقات کے بعد تبصرہ کے لیے کی گئی درخواست پر ایکسم بینک نے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔ یہ سرمایہ کاری امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ’’انرجی ڈومیننس ایجنڈے‘‘ کے عین مطابق ہے۔ صدر ٹرمپ نے امریکہ کی توانائی کی پیداوار میں اضافہ کرنے کے وعدے پر انتخابی مہم چلائی تھی اور جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد سے وہ توانائی اور ماحولیاتی ضوابط کو رول بیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اہم خبریں سے مزید