پشاور (لیڈی رپورٹر)پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) اور سوسائٹی آف اوبسٹیٹریشینز اینڈ گائناکالوجسٹس آف پاکستان (SOGP) نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیبر میں موجود خواتین کو زون III سرکاری اسپتالوں اور دیگر سرکاری و نجی اداروں میں بغیر کسی واضح وجہ کے بے تحاشا( بڑے اپریشن) سیزیرین سیکشنز (LSCS) کیے جا رہے ہیں یہ اعداد و شمار تشویشناک حد تک زیادہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر شیر شاہ سید نے پشاور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ غیر ضروری سیزیرین کرنا خواتین کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور خواتین کو نارمل ڈیلیوری کا موقع سے محروم کرنا ناقابل قبول ہے۔ جس کا براہِ راست تعلق ماں اور بچے کی صحت سے ہے، اور غیر ضروری سرجری کے نتیجے میں انفیکشن، خون بہنا، زخم کا خراب ہونا، مستقبل میں حمل میں پیچیدگیاں اور دیگر صحت کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال حمل کی وجہ سے ب ہزار خواتین موت کا شکار ہو جاتی ہیں ۔