جنگوں میں ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ اخلاقیات بھی بدل رہی ہیں، یوکرین نے روس کے ساتھ جاری جنگ کو ایک ویڈیو گیم بنا لیا ہے جس میں دشمن کو ہلاک کرنے، اسکا ٹینک تباہ کرنے اور قیدی پکڑنے پر فوجیوں کو پوائنٹس دیے جا رہے ہیں۔
یہ کال آف ڈیوٹی نہیں بلکہ آرمی آف ڈرونز بونس ہے جو یوکرینی فوجیوں کے لیے بنایا گیا ایک گیم ہے۔
یوکرینی فوجی روسی اہداف پر ڈرون حملوں کی ویڈیوز دارالحکومت کیف میں موجود ماہرین کو بھیجتے ہیں جو ہلاکت یا تباہی کے مطابق پوائنٹس دیتے ہیں، دشمن فوجی کو مارنے پر 12، ٹینک تباہ کرنے پر 40 اور زندہ گرفتاری پر 120 پوائنٹس دیے جاتے ہیں۔
جمع کیے گئے پوائنٹس کو فوجی اپنی یونٹ کا سامان خریدنے کے لیے ’Brave One market‘ نامی آن لائن اسٹور میں استعمال کرتے ہیں۔
بالکل ویڈیو گیم کی طرح ایک اسکور بورڈ بھی بنایا گیا ہے جس میں ہر یونٹ کی پرفارمنس دکھائی جاتی ہے، یہ گیم ایک سال پہلے 95 فوجی یونٹس سے شروع ہوا تھا اور اب 400 سے زائد یونٹس اس میں حصہ لے رہی ہیں۔
اسے یوکرین کے وزیرِ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن Mikhailo Fedorov نے متعارف کروایا ہے جن کے مطابق پوائنٹس بڑھانے کے بعد روسی ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ستمبر میں آرمی آف ڈرونز بونس گیم میں شریک یونٹس نے تقریباً 18 ہزار روسی ہلاکتوں یا زخمیوں کی رپورٹ دی جو گزشتہ سال سے دگنی ہے تاہم جنگ کو کھیل بنانے کے اس عمل پر اخلاقی تحفظات بھی سامنے آئے ہیں۔
ناقدین کے مطابق یہ طریقہ فوجیوں کو خطرہ مول لینے اور مشن کے بجائے پوائنٹس پر توجہ دینے پر مجبور کر سکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یوکرین نے جنگ کو کھیل بنا کر ناصرف جنگ کے موجودہ انداز کو بدل دیا ہے بلکہ مستقبل کی جنگوں کے نئے اصول بھی طے کر رہا ہے اور اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ مستقبل کی جنگیں میدانِ جنگ کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر بھی لڑی جائیں گی۔