• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

واٹس ایپ اور میسجنگ اکاؤنٹس پر حملہ کیلئے اسپائی ویئر کا استعمال

کراچی (نیوز ڈیسک) اب ہیکرز واٹس ایپ اور دیگر میسجنگ اکاؤنٹس پر حملہ کرنے کے لیے جاسوسی سافٹ ویئر (اسپائی ویئر) استعمال کر رہے ہیں۔ امریکہ کی سائبر دفاعی ایجنسی کی جانب سے جاری کی گئی اس نئی وارننگ نے ایک بار پھر واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیکنگ کے خطرے کو نمایاں کر دیا ہے۔ اپنا اکاؤنٹ ضائع نہ ہونے دیں، تمام صارفین کو ابھی اپنی سیکورٹی چیک کرنی چاہیے۔ سی آئی ایس اے (سائبر سیکورٹی اینڈ انفرا اسٹرکچر سیکورٹی ایجنسی) کا کہنا ہے کہ سائبر خطرہ پیدا کرنے والے عناصر ʼانتہائی نفیس حدف بندی اور سوشل انجینئرنگ کا استعمال کرتے ہیں تاکہ وہ ʼکسی متاثرہ شخص کی میسجنگ ایپ تک غیر مجاز رسائی حاصل کر سکیں، جس سے مزید بدنیتی پر مبنی پے لوڈز کو تعینات کرنے میں مدد ملتی ہے جو متاثرہ شخص کی موبائل ڈیوائس کو مزید سمجھوتہ کر سکتے ہیں۔نفیس جاسوسی سافٹ ویئر حملے عموماً اعلیٰ قدر کی شخصیات تک محدود ہوتے ہیں۔ یہ حملے آپ تک بدنیتی پر مبنی لنکس، QR کوڈز، ایپلیکیشن انسٹالیشنز، موبائل میلویئر، یا حتیٰ کہ ان جانی پہچانی ایپس کی نقل کرنے والی جعلی ایپس کے ذریعے پہنچ سکتے ہیں جنہیں ہم سب استعمال کرتے ہیں۔ آپ کا 99 فیصد دفاع صرف ان باتوں پر مبنی ہے کہ آپ لنکس پر کلک نہ کریں، آفیشل اسٹورز کے باہر سے ایپس انسٹال نہ کریں، اور اٹیچ منٹس نہ کھولیں۔ لیکن آپ کے واٹس ایپ اکاؤنٹ کے سوشل انجینئرنگ کے ذریعے ہائی جیک ہونے کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔ حملہ آور آپ کو ایک ایسا ون ٹائم کوڈ شیئر کرنے پر مجبور کرتا ہے جو انہیں آپ کا اکاؤنٹ اپنی ڈیوائس پر منتقل کرنے کے قابل بنا دے گا، جس کے بعد آپ کے لیے اسے واپس حاصل کرنا ایک مشکل کام بن جائے گا۔
اہم خبریں سے مزید