پشاور( کرائم رپورٹر) پشاورپولیس کو چار پولیس اہلکاروں کو شہید کرنے والا،دہشتگردی اور بھتہ خوری سمیت 35مقدمات میں مطلوب دہشت کی علامت ملک لعل شیر گروپ کے تین بھائی ہمشیرہ سمیت پولیس مقابلہ میں مار ے گئے جبکہ ان کے دو ساتھی فرار ہو گئے ۔شانگلہ میں ملزمان کو پناہ دینے والا سکول ٹیچر کو گرفتارکر لیا گیا ہے ۔سی سی پی او پشاور ڈاکٹر میاں سعید نے جنگ کو بتایا کہ دلہ زاک روڈ گلوزئی محمد زئی کا رہائشی ملک لعل شیر نے گذشتہ سولہ سال کے دوران چار پولیس اہلکاروں کو شہید کیا تھا اسی طرح وہ دہشت گردی اور بھتہ خوری سمیت 35مقدمات میں پشاور پولیس کو مطلوب تھا جو پشاور سمیت صوبہ بھر میں دہشت کی علامت سمجھا جاتا تھا گزشتہ روز پشاور پولیس کو اطلاع ملی کہ لعل شیر گروپ کا سرغنہ ملک لعل شیر اپنے بھائی جان شیر سمیت شانگلہ میں ایک گھرمیں رہائش پذیر ہے جس پر انہوں نے پولیس کی ایک ٹیم تشکیل دی جس نے گزشتہ روز علی الصبح شانگلہ میں اس گھر پر چھاپہ مار ا تو لعل شیر اورجان شیر نے پولیس پر بھار ی ہتھیاروں سے حملہ کیا پولیس نے بڑی حکمت عملی سے جوابی کاروائی کی ۔فائرنگ کے تبادلے میں پولیس نے ملک جان شیر اور ملک لعل شیر کو مار دیا پولیس کا کہناہے کہ انہوں نے جائے وقوعہ سے دستی بم اور جدید اسلحہ برآمد کر لیاہے ۔سی سی پی او نے مزیدبتایا کہ دونوں بھائیوں نے شانگلہ میں ایک سکول ٹیچر کے گھر میں پنا ہ لی تھی سکول ٹیچر کو پولیس نے شامل تفتیش کر لیا ہے جس کے بیٹے کے ملزموں کے ساتھ تعلقات تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ شانگلہ میں پولیس مقابلہ کے بعد پشاور پولیس نے دلہ زاک روڈ پر ملک لعل شیر کے تیسرے بھائی رمضان شیر کی گرفتاری کے لئے چھاپہ مار ا تو اس کے ساتھیوں نے پولیس پر فائرنگ کی پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی فائرنگ کے تبادلہ میں ملک رمضان شیر بھی مارا گیا بعدازاں جب پولیس کی بکتر بند گاڑی وہاں سے روانہ ہوئی تو ملک لعل شیرکی ہمشیر ہ بکتر بند گاڑی کے نیچے آکرجاں بحق ہو گئی۔ پولیس کاکہناہے کہ موقع سے گروپ کے دو ملزمان فرارہو گئے ہیں انکی گرفتاری کے لئے پولیس نے چھاپے مارنا شروع کردئیے ہیں ۔