اسلام آباد (محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار) مسلح افواج کے ترجمان کی نیوز کانفرنس کے چوبیس گھنٹے بعد تحریک انصاف کی قیادت نے ہتھیار ڈال دیئے ہیں اور اپنے بانی کے ملک دشمن بیانئے سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔ تحریک انصاف نے نیوز کانفرنس کے بعد اپنے باضابطہ ردعمل میں بانی پر عائد کردہ الزامات کی تردید یا وضاحت پیش کرنے کی بجائے درگزر سے کام لینے کی استدعا کی تھی تاہم ہفتے کی سہ پہر تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان، سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ اعلان کرکے مکمل پسپائی اختیار کرلی کہ ’’ہم اینٹ کا جواب پتھر سے نہیں دینے جارہے، فوجی ترجمان کی پریس کانفرنس سے بہت افسوس ہوا، جو الفاظ استعمال کئے گئے نامناسب تھے، ہم یہ واضح کرنا چاہ رہے ہیں کہ شاید لوگ لڑوانا چاہ رہے ہیں، اپنی انا کو جانے دینا ہوگا۔ سیاسی مبصرین نے جنگ/دی نیوز کو بتایا ہے کہ مسلح افواج کے ترجمان کی نیوز کانفرنس کے بعد تحریک انصاف کی قیادت اور پارلیمنٹ کے ارکان واضح طور پر تین حصوں میں تقسیم ہوگئے ہیں ان میں سے ایک تحریک انصاف کے بانی کے نقطہ نگاہ سے فاصلہ اختیار کرنے کا فیصلہ کرچکا ہے۔