• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیرسٹر گوہر کو چیئرمین تسلیم کرنے سے انکار، تحریک انصاف عملاً معدوم

اسلام آباد (محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار) الیکشن کمیشن کی طرف سے بیرسٹر گوہر علی خان کو چیئرمین تسلیم کرنے سے انکار کے ساتھ ہی تحریک انصاف عملاً معدوم ہوگئی ہے۔ قبل ازیں رجسٹریشن سے محروم ہونے کے باعث وہ انتخابی عمل سے باہر ہوچکی تھی حکومت اس کے غیر رجسٹرڈ ہونے کی بنا پر اسے کالعدم قرادینے پر سنجیدگی سے غور نہیں کررہی تھی اس طرح الیکشن کمیشن کی جانب سے اس کی حیثیت کو تسلیم نہ کرنا اس پر مکمل پابندی عائد کئے جانے میں رخنے کا باعث بن ر ہا تھا۔ حد درجہ قابل اعتماد سیاسی و پارلیمانی ذرائع نے بتایا ہے کہ آزاد حیثیت میں منتخب ارکان سینیٹ کی تحریک انصاف سے وابستگی کو دھتکار کر اب اسے پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں سب سے کم ترین گروپ کادرجہ دلادیاہے۔ اسی دوران اڈیالہ جیل کے گرد حفاظتی انتظامات غیر معمولی طور پر سخت کردیئے گئے ہیں اس مقصد کے لئے پولیس اہلکاروں کی قابل لحاظ تعداد کوآج (پیر) سے ہی متعین کردیا گیا ہےجس میں عندالضرورت اضافہ بھی کیا جاسکتاہے متعلقہ حکام نے اپنے لائحہ عمل کے تحت ان اہلکاروں کی تعداد ظاہر کرنےسے گریز کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پولیس کی مدد کے لئے رینجرز کے دستے بھی فوری طور پر اڈیالہ پہنچادیئے جائیں گے جنہیں الرٹ پررکھا گیا ہے۔ جیل کی حفاظت کے لئے تین پرت کی سیکورٹی کا نظام مستقل طور پر قائم کردیا گیا ہےجس سے کوئی غیر متعلقہ شخص اب پہلےناکے سے ہی گزرنے نہیں د یا جائے گا۔ یہاں سے صرف وہی افراد آگے جانے کے مجاز ہونگے جن کی فہرست جیل انتظامیہ نے فراہم کر رکھی ہوگی۔ جیل کے داخلی ذرائع نے جنگ /دی نیوز کو اتوار کی شام بتایا ہے کہ تحریک انصاف کے بانی کو پہلے سے دستیاب سہولتیں بدستور برقرار رکھی جارہی ہیں جبکہ اپنے معائنے کے لئے لاہور سے اپنے اسپتال سے ڈاکٹروں کی ٹیم بلوانے کے لئے اس کی درخواست کو تسلیم کئے جانے کا امکان نہیں جیل انتظامیہ نے قیدی پر واضح کردیا ہے کہ اگر اسے کسی علاج معالجے کی ضرورت ہو تو دن میں تین مرتبہ جیل کے خصوصی ڈاکٹرز کے علاوہ وفاقی دارالحکومت اور راولپنڈی کے بہترین ڈاکٹروں کو اس کے معائنے کے لئے بلایا جاسکتا ہےتاہم جیل کے ڈاکٹر کی طبی سفارش کا ہونا پیشگی شرط ہوگا۔

اہم خبریں سے مزید