لاہور(نمائندہ خصوصی) نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی کو اسلامی نظریاتی کونسل کا دوبارہ چیئرمین مقرر ہونے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل آئینی ادارہ ہے، ادارہ نے ملکی قوانین کو آئینِ پاکستان کے تقاضہ کے مطابق قرآن و سُنت کے دائرے میں لانے کے لیے گرانقدر خدمات انجام دی ہیں اور پارلیمنٹ کے ذریعے پیش کردہ کئی غیراسلامی، غیرآئینی قوانین کے حوالے سے سفارشات پر مبنی اپنی رپورٹس پارلیمنٹ کے روبرو پیش کی ہیں لیکن حکومتیں اور پارلیمنٹ اِن سفارشات کو پارلیمنٹ میں زیرِ بحث لاکر عملدرآمد کے لیے تیار نہیں. سیاسی استحکام کے لیے حکومت، اپوزیشن اور اسٹیبلشمنٹ کو آئینی حدود کی پابندی کی طرف پلٹ کر آنا ہوگا. . وزیراعظم شہباز شریف ملک کے معاشی نظام کو سُود جیسی لعنت سے پاک کرنے کے وفاقی شرعی عدالت کے تاریخ ساز فیصلے کی روشنی میں ملکی معیشت اور بنکنگ سسٹم کو سُود سے پاک کرنے کا روڈ میپ دیں اور اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کو پارلیمنٹ، صوبائی اسمبلیوں میں زیربحث لاکر پالیسی سازی میں اس اہم آئینی ادارے کی اہمیت کو تسلیم کریں۔ لیاقت بلوچ نے پنجاب حکومت کی طرف سے شادی تقاریب میں ون ڈش کھانا اور شادی ہالوں میں وقت کی پابندی کی ہدایت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف لاہور میں نہیں پورے پنجاب میں نافذ کیا جائے۔