• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، ڈی جی آئی ایس پی آر کے الزامات مسترد

اسلام آباد (عاصم جاوید)پی ٹی آئی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، ڈی جی آئی ایس پی آر کے الزامات مسترد، پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی نے کہا ہے کہ عوامی مینڈیٹ رکھنے والی جماعت کو ملک کیلئے خطرہ قرار دینا جمہوری روایات کے منافی ہے۔ سیاسی انجینئرنگ اور انتقامی کارروائیاں نہ رکیں تو حالات مزید خراب ہوں گے۔ سیاسی درجہ حرارت بڑھانے کے بجائے کم کرنے کی روش اپنانا ہو گی۔ ملک اور جمہوریت کی خاطر آگے بڑھنا ضروری ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے آئینی کردار سے تجاوز کیا۔ پارلیمانی پارٹی الزامات کو مسترد کرتی ہے۔ پارلیمانی پارٹی نے سینیئر حکومتی وفاقی وزیر کی جانب سے عمران خان اور ان کی اہلیہ کی جیل سہولیات کے حوالے سے قائم کمیٹی کی پیشکش قبول کر لی اور فیصلہ کیا کہ پارلیمانی لیڈرز کمیٹی کیلئے پی ٹی آئی کے وکلاء پارلیمنٹیرینز کے نام دیں گے، جو سینیئر وفاقی وزیر کیساتھ اڈیالہ جیل جا کر بانی پی ٹی آئی اور انکی اہلیہ کی جیل سہولیات کا جائزہ لیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس گزشتہ روز قومی اسمبلی میں منعقد ہوا جس میں قومی اسمبلی اور سینیٹ اراکین نے شرکت کی۔ اجلاس میں نامزد قائدِ حزبِ اختلاف محمود خان اچکزئی، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان، سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر بیرسٹر علی ظفر، قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر شاہد خٹک اور چیف وہیپ ملک عامر ڈوگر بھی شریک ہوئے۔ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ملکی سیاسی صورتِ حال، جمہوری عمل میں رکاوٹوں، آئینی انحرافات اور ادارہ جاتی مداخلت کے بڑھتے ہوئے خدشات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پارلیمانی پارٹی نے واضح کیا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس بریفننگ کے بعد پوری قوم شدید اضطراب اور تشویش کا شکار ہے۔ جمہوریت دشمن عناصر منظم طریقے سے ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ملک میں آئینِ پاکستان کو عملاً معطل کردیا گیا ہے، عدلیہ کو بے اختیار اور بے اثر کیا جا رہا ہے جبکہ میڈیا پر سخت ترین قدغنیں لگا کر عوام کی آواز دبائی جا رہی ہے۔

اہم خبریں سے مزید