• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکووں کا نشانہ بننےوالا طالب علم ڈاؤاسپتال کے ڈاکٹروں کی غفلت سےجاں بحق

کراچی(اسٹاف رپورٹر) رب راضی سوسائٹی کے ڈی اسکیم نمبر 33 میں چند روز قبل ڈاکوؤں کے ہاتھوں فائرنگ کا نشانہ بننے والا اردو یونیورسٹی کا 19 سالہ طالبعلم حسن عباس گزشتہ روز سپارکو روڈ پر واقع ڈاو اسپتال میں میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کے باعث انفیکشن پھیلنے سے جان کی بازی ہار گیا۔ گزشتہ جمعے کی شام حسن اپنے تین دوستوں کے ہمراہ کار میں رب راضی سوسائٹی کی جانب جا رہا تھا کہ مسلح موٹر سائیکل سواروں نے موبائل فون چھیننے کی کوشش کی۔ نوجوانوں نے مزاحمت نہ کی مگر بھاگنے کی کوشش کی تو مسلح موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پشت سے چلنے والی ایک گولی کار کی نشست چیرتی ہوئی سیدھی حسن کے جسم میں پیوست ہوگئی۔ زخمی نوجوان کو فوراً قریبی نیم سرکاری اسپتال ڈاؤ منتقل کیا گیا۔ اگلے روز ہونے والا پہلا آپریشن کامیاب کہا گیا، خاندان لمحہ بھر کو مطمئن ہوا، مگر ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت نے زخم کو بگاڑ دیا۔ مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے انفیکشن ہوا جب کہ حسن اسپتال کے اندر ہی ڈینگی وائرس کا بھی شکار ہو گیا تو اسپتال انتظامیہ نے معاملہ کی نزاکت دیکھتے ہوئے کسی اور اسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کی مگر گھر والے بضد رہے اور اسپتال انتظامیہ دوسرا آپریشن کرنے پر تیار کیا گیا مگر نوجوان طالبعلم جانبز نہ ہوسکا۔ بتایا جاتا ہے کہ جاں بحق ہونے والا نوجوان حسن عباس اردو یونیورسٹی کے شعبہ کامرس کا طالبعلم تھا اور اپنے فالج زدہ والدین کی اکلوتی اولاد تھا اس کی والدہ پر مسلسل غشی کے دورے پڑ رہے ہیں اتوار کو بعد نماز ظہر اس کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں اہل محلہ، مرحوم کے دوستوں اور رشتہ داروں نے شرکت کی جس کے بعد اسے آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔ سچل پولیس واقع میں ملوث کسی ڈکیٹ کو گرفتار نہیں کرسکی ہے اس واقع کے بعد علاقے میں خوف کی فضاء پھیلی ہوئی ہے۔جنگ نے اسپتال انتظامیہ سے موقف لینے کی کوشش کی مگر ان سے رابطہ نہیں ہوسکا۔
اہم خبریں سے مزید