اسلام آباد(جنگ رپورٹر) سپریم کورٹ کے ذیلی ادارہ ،نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی نے ملک میں شہریوں کی جبری گمشدگیوں کے مقدمات پر موثر ادارہ جاتی ردعمل اور گرفتار ملزم کو 24 گھنٹوں کے اندر اندر متعلقہ مجسٹریٹ کی عدالت کے سامنے پیش نہ کرنے پر نیا میکنزم لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق ہفتہ کے روز چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میںجس میں تمام ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز اور وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین نے شرکت کی۔ اجلاس میں شہریوں کی جبری گمشدگیوں اور کمرشل مقدمات پر موثر ردعمل کا فیصلہ کیاگیادیگر اہم فیصلوں میں کمرشل مقدمات کے جلد فیصلوں کیلئے کمرشل لٹٹیگیشن کوریڈور کا نفاذ، مقدمات کے فیصلوں کیلئے مقررہ ٹائم لائنز پر سختی سے عملدرآمد اور عدالتوں میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال کیلئے قومی گائیڈلائنز کی تیاری شامل ہیں۔ اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے 4 لاکھ 65 ہزار سے زائد مقدمات نمٹانے کے ریکارڈ کو سراہا گیا ، پشاور ہائی کورٹ کے وراثتی مقدمات کے نظام کی تعریف کی گئی اور تمام ضلعی عدالتوں میں ای فائلنگ کے فوری آغاز کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں 2019 تک کے تمام پرانے وراثتی مقدمات کو 30 دنوں کے اندر اندر نمٹانے کی ہدایت کی گئی اور جیل اصلاحات پر صوبائی حکومتوں سے مشاورت کا بھی فیصلہ کیا گیا۔