• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم انسپکشن کمیشن نے دو برس میں وفاقی اداروں کی 16 انکوائریز مکمل کیں

اسلام آباد ( رانا غلام قادر ) وزیراعظم انسپکشن کمیشن نے گزشتہ دو برس میں وفاقی اداروں کی 16 انکوائریز مکمل کیں۔ سر کاری دستاویز کے مطابق ان انکوائری رپورٹس میں سنگین نوعیت کی بے قاعدگیوں اور بے ضابطگیوں کے انکشافات سامنے آئے ہیں۔کمیشن کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بھاری مالیت کے سامان بشمول گاڑیاں۔ فوڈ آئٹمز۔ٹائرز۔ پیٹرولیم مصنوعات اور فیبرکس کی سمگلنگ میں کسٹم کے افسران اور پر ائیوٹ افراد کانیٹ ورک ملوث ہے۔یہ نیٹ ورک ٹیکس اور ڈیوٹیز کی مد میں قومی خزانے کو نقصان پہنچا ر ہا ہے۔شواہد موجود ہیں کہ کسٹم حکام اور سمگلرز میں گٹھ جوڑ موجود ہے۔2022 سیلاب میں پاسکو گندم ذخیرہ کے ناقص انتظام و منصوبہ بندی،سست آکشن سسٹم سے قومی خزانہ کو نقصان پہنچا ، اسلام آباد مقامی انتظامیہ اور سی ڈی اے میں مالی تنازعات ماڈل جیل منصوبہ میں تاخیر کا سبب بنے ،پوسٹنگز۔ آکشن اور گاڑیوں کی غیر قانونی ٹرانسفر کو مینج کیا جا تا ہے۔کمیشن کی رپورٹ میں گورننس کے سیر یس ایشوز کی نشاندہی کی گئی ہےجس میں وجبات کی عدم وصولی۔ اپریشنل سب سڈیز۔حکومت پر سود کابوجھ اور انکم ٹیکس کی ادائیگیاں شامل ہیں۔ٹینڈر کی شرائط میں غیر قانونی استثنی دیا گیا جو مالی نقصان کا باعث بنا۔ وزیر اعظم انسپکشن کمیشن نے ملک میں اسمگلنگ کے نیٹ ورک کے حوالے سے بھی تحقیقات مکمل کیں۔رپورٹ میں کئی افسروں کی ناکامی کی نشاندہی کی گئی ۔ورلڈ یونیو رسٹی گیمز2025میں انتظامی کمز وریوں ۔ ناقص کو چنگ ۔آلات کی کمی۔ یونیفارم کی عدم پاسداری۔ صنفی تفاوت کے ایشوز کی نشا ندہی کی گئی۔نیشنل سپورٹس فیڈریشن نے ناقص کا ر کردگی کا مظاہرہ کیا۔سیا سی مداخلت بھی سامنے آئی ۔ سیکرٹری فا ر میسی کو نسل راناصبغت منصور کی تقرری خلاف ضابطہ کی گئی ۔بہاولپور میڈیکل کالج کی رجسٹریشن میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی گئی جس کی رجسٹریشن بعد ازاں کابینہ نے منسوخ کردی۔

اہم خبریں سے مزید