• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیخ حسینہ کے اشتعال انگیز بیانات پر بنگلہ دیش کا بھارت سے احتجاج

اسلام آباد (صالح ظافر) شیخ حسینہ کے اشتعال انگیز بیانات پر بنگلہ دیش کا بھارت سے احتجاج، بنگلہ دیش نے حسینہ اور اسد الزمان کی حوالگی کا فوری مطالبہ کردیا؛ دونوں کو سزائے موت سنائی جاچکی ۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش نے معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کو بنگلہ دیش میں دہشت گردی کی حوصلہ افزائی کے لیے اشتعال انگیز بیانات جاری کرنے کی سہولت فراہم کرنے پر بھارت سے احتجاج کیا ہے۔ اس موقع پر بنگلہ دیش نے شیخ حسینہ اور ان کے سابق وزیر اسد الزمان خان کمال کی فوری حوالگی کا باضابطہ مطالبہ بھی کیا۔ عدالت نے دونوں کو انسانیت کے خلاف ان کے جرائم کی پاداش میں سزائے موت سنائی ہے۔ بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے اتوار کو بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کیا اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش میں بھارتی ہائی کمشنر پرنائے ورما کو سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کو بنگلہ دیش میں ’’دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے لیے رہنماؤں اور کارکنوں کو اشتعال انگیز بیانات‘‘ دینے کی اجازت دینے پر بنگلہ دیش کی گہری تشویش کا اظہار کرنے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔ وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ہائی کمشنر نے صبح کے وقت وزارت کا دورہ کیا، جہاں بنگلہ دیش نے بھارتی حکومت کو شیخ حسینہ، جو اس وقت بھارت میں موجود ہیں، کو اس طرح کے بیانات جاری رکھنے کی اجازت دینے پر اپنی گہری تشویش سے آگاہ کیا۔ وزارت نے مزید یہ بھی کہا کہ اس نے ایلچی کی توجہ بھارت میں مقیم عوامی لیگ کے اراکین کی جانب سے کی جانے والی اُن بنگلہ دیش مخالف سرگرمیوں کی طرف مبذول کرائی جن کا مقصد آئندہ قومی انتخابات میں خلل ڈالنا ہے۔ وزارت نے نئی دہلی پر زور دیا کہ وہ ایسی سرگرمیاں روکے اور اس میں ملوث افراد کی حوالگی کرے۔ بنگلہ دیش نے حال ہی میں بنگلہ دیش انقلاب منچ کے ترجمان شریف عثمان ہادی پر قاتلانہ حملے میں ملوث مشتبہ افراد کو بھارت فرار ہونے سے روکنے کے لیے بھی بھارت سے تعاون طلب کیا، اور یہ درخواست کی کہ اگر وہ بھارتی حدود میں داخل ہوں تو انہیں فوری طور پر گرفتار کر کے بنگلہ دیش کے حوالے کیا جائے۔ حکومت نے اُمید ظاہر کی کہ بھارت ایک ہمسایہ ملک کی حیثیت سے انصاف کو برقرار رکھنے اور جمہوری عمل کی حفاظت میں بنگلہ دیش کے عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ بعد ازاں دن میں بھارت نے بنگلہ دیش کے دعووں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کبھی بھی اپنی سرزمین کو بنگلہ دیش کے دوست عوام کے مفادات کے خلاف سرگرمیوں کے لیے استعمال کی اجازت نہیں دی ہے۔
اہم خبریں سے مزید