• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی شہریوں کے عالمی دہشت گرد نیٹ ورک سے تعلق کی تحقیقات

سڈنی/بنگلور(اے ایف پی / نیوزڈیسک ) آسٹریلیاکے شہر سڈنی کے بونڈائی ساحل پردہشت گردی کے واقعے میں ملوث بھارتی شہری ساجد اکرم اور ان کے بیٹے نویداکرم کے عالمی دہشت گرد نیٹ ورک سے تعلق کی تحقیقات شروع کردی گئیں ‘ بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ ساجد اکرم کا تعلق بھارتی شہر حیدرآباد سے تھا اور وہ 27 برس قبل تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے نومبر 1998کے دوران آسٹریلیا منتقل ہو گئے تھے‘ ساجد اکرم کا حیدرآباد دکن میں اپنے خاندان سے محدود رابطہ تھا ‘وہ آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعد چھ بار انڈیا آئے ‘خاندان کو بھی اس کے انتہاپسند نظریات کا علم نہیں تھاجبکہ منیلا میں حکام نے اس بات کی تصدیق کی کہ 50 سالہ ساجد اکرم نے حال ہی میں انڈین جبکہ ان کے بیٹے نے آسٹریلوی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا تھا۔دونوں نے نومبر کا پورامہینہ فلپائن میں گزارا‘دونوں نے فلپائن کے جنوبی شہر ڈاواو کو اپنی حتمی منزل بتایا تھا‘آگے کہاں گئے کسی کو علم نہیں‘ ادھر آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے کہا ہے کہ دونوں باپ بیٹا داعش کے نظریات سے متاثر ہو کر ممکنہ طورپر انتہاپسند بنے جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ سڈنی اسپتال میں زیرعلاج زخمی حملہ آور دہشت گرد نوید اکرم کوما سے باہر آگیا ہے جس کے بعدتفتیش کا باقاعدہ آغازکردیا گیاہے ‘اسرائیل کی خصوصی سپورٹ ٹیم بھی منگل کوسڈنی پہنچ گئی ہے ‘ سکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ساجد اور نوید اکرم عسکری تربیت لینے فلپائن گئے تھےجبکہ سڈنی واقعے کے بعد آسٹریلیا میں یہود دشمنی‘انتہاپسندی اوردہشت گردی کے خلاف ٹاسک فورس قائم کردی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق انڈین پولیس نے تصدیق کی ہے کہ ساجداکرم کے پاس انڈین پاسپورٹ تھا جبکہ اس کا بیٹانویداکرم آسٹریلوی شہری تھا۔منگل کو ایک پریس کانفرنس میں نیو ساؤتھ ویلز کے پولیس کمشنر میل لیون نے ان دونوں افراد کے فلپائن کے سفر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ اس دورے کا مقصد کیا تھا اور فلپائن میں انھوں نے کن مقامات کا دورہ کیا ۔ فوری طورپر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ انہوں نے فلپائن میں کون سی سرگرمیاں انجام دیں یا داواؤ پہنچنے کے بعد کہیں اور سفر کیا یا نہیں۔ داواؤ منڈاناؤ میں واقع ایک شہر ہے جو ایسا خطہ ہے جہاں دہشت گرد گروہ، بشمول داعش سے منسلک دھڑے، سرگرم رہے ہیں۔فلپائنی حکام نے بتایا ہے کہ دونوں حملہ آور یکم نومبر 2025 کو فلپائن پہنچے تھے اور 28 نومبر کو ملک سے روانہ ہوئے تھے۔آسٹریلوی ٹی وی اے بی سی نیوز نے اس پریس کانفرنس سے قبل سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ ساجد اور نوید اکرم عسکری تربیت لینے فلپائن گئے تھے تاہم فلپائن کی فوج نے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر ان اطلاعات کی تصدیق نہیں کر سکتے کہ دونوں حملہ آوروں نے عسکری تربیت حاصل کی تھی۔فوج کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ فوج متعلقہ اداروں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے تاکہ غیر ملکی شہریوں کی حرکات اور ممکنہ دہشتگرد تعلقات کے معاملات پر کارروائی کی جا سکے۔فلپائن امیگریشن کی ترجمان ڈانا سنڈووال کے مطابق فلپائن جانے کے لیے 50 سالہ ساجد اکرم نے انڈین پاسپورٹ استعمال کیا تھا جبکہ ان کے 24 سالہ بیٹے نوید نے آسٹریلیا کے پاسپورٹ پر سفر کیا تھا ۔سنڈووال کے مطابق دونوں نے فلپائن کے جنوبی شہر ڈاواو کو اپنی حتمی منزل بتایا تھا۔علاوہ ازیں انڈین ریاست تلنگانہ کی پولیس نے بونڈائی واقعہ کے حملہ آورساجد اکرم کے حوالے سے تفصیلات شیئر کی ہیں۔پولیس کے مطابق ساجد اکرم کا تعلق انڈیا کے شہر حیدرآباد سے ہے۔انہوں نے بی کام کی ڈگری حیدرآباد سے مکمل کی اور روزگار کی تلاش میں نومبر 1998 کے دوران آسٹریلیا منتقل ہوئے۔ پولیس کے مطابق ساجد اکرم نے اسٹوڈنٹ ویزا پر آسٹریلیا قیام کے دوران یورپی نژاد خاتون ونیرا سے شادی کی اور مستقل طور پر آسٹریلیا میں رہائش اختیار کر لی تھی۔

اہم خبریں سے مزید