• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا- پاکستان دفاعی تعلقات نے بھارت میں تشویش بڑھا دی

کراچی (رفیق مانگٹ) امریکا-پاکستان دفاعی تعلقات نے بھارت میں تشویش بڑھا دی، ایف سولہ اور ریکوڈک منصوبے بھارت کی تشویش کی وجہ بن گئے، صدر ٹرمپ کی پاک فوج سربراہ سے ملاقات نے بھارت کی فکرمندی بڑھائی، امریکا کی یقین دہانی کے باوجود بھارت میں خوف اور الجھن برقرار ہے جبکہ چین اور امریکا کے مشترکہ مفادات نے بھارت کی بالادستی محدود کی۔ تفصیلات کے مطابق امریکا اور پاکستان کے بڑھتے دفاعی اور معدنی تعاون نے بھارت میں تشویش پیدا کر دی ہے، جہاں نئی دہلی اس پیش رفت کو خطے میں عسکری اور تجارتی توازن پر اثر ڈالنے والا ایک اہم مسئلہ سمجھ رہا ہے۔ امریکا کے ایف سولہ اپ گریڈیشن اور بلوچستان کے ریکوڈک منصوبے میں شمولیت کے فیصلے کے بعد بھارت کی تشویش نمایاں ہو گئی ہے۔ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کے مطابق واشنگٹن کی جانب سے پاکستان کے ایف سولہ جنگی طیاروں کی اپ گریڈیشن اور اہم معدنی منصوبوں میں امریکی سرمایہ کاری کی منظوری کو نئی دہلی میں ایک غیر آرام دہ پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، حالانکہ امریکا مسلسل بھارت کو یقین دہانی کرانے کی کوشش کر رہا ہے کہ اس سے خطے میں طاقت کا توازن متاثر نہیں ہوگا۔واشنگٹن نے پاکستان کے ایف سولہ طیاروں کی اپ گریڈیشن کے لیے چھ سو چھیاسی ملین ڈالر کی منظوری دی اور بلوچستان کے ریکوڈک منصوبے کے لیے امریکی کمپنیوں کو ایک ارب پچیس کروڑ ڈالر کی مالی سہولت فراہم کی۔ ان فیصلوں نے بھارت میں خدشات کو جنم دیا ہے، جہاں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکا اور پاکستان کے تعلقات کی یہ نئی سمت امریکا۔بھارت شراکت داری کے لیے ایک مشکل موڑ ثابت ہو سکتی ہے۔ ایشیا سوسائٹی پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی جنوبی ایشیا امور کی ڈائریکٹر فروہ عامر کے مطابق مجموعی طور پر امریکا اور پاکستان کے تعلقات میں یہ ازسرِنو ترتیب امریکا اور بھارت کے تعلقات میں ایک الجھن کا باعث بن رہی ہے، جو پہلے ہی کئی نشیب و فراز سے گزر رہے ہیں۔
اہم خبریں سے مزید