کراچی (نیوز ڈیسک)امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعہ کے روز بیان دیا ہے کہ واشنگٹن پاکستان کا شکر گزار ہے کہ اس نے غزہ کے لئے مجوزہ "عالمی استحکام فورس" میں شرکت پر غور کرنے کی پیشکش کی ہے، غزہ فورس سے متعلق ہمیں مزید جوابات دینے ہیں، عالمی استحکام فورس میں پاکستان کا کردار کلیدی ہوگا۔امریکی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسلام آباد نے تاحال باقاعدہ طور پر اپنی فوج تعینات کرنے کا کوئی حتمی عزم ظاہر نہیں کیا ہے۔مارکو روبیو کا بیان واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران جب مارکو روبیو سے سوال کیا گیا کہ کیا امریکا کو غزہ میں قیامِ امن کے لئے فوج بھیجنے کے حوالے سے پاکستان کی رضامندی حاصل ہو گئی ہے، تو انہوں نے کہا:"ہم پاکستان کے بے حد مشکور ہیں کہ انہوں نے اس (امن فورس) کا حصہ بننے کی پیشکش کی، یا کم از کم اس میں شمولیت پر غور کرنے کی پیشکش کی ہے۔"انہوں نے مزید کہا، "میرا خیال ہے کہ کسی کو بھی حتمی عزم کے لیے کہنے سے پہلے ہمیں چند مزید جوابات دینے ہیں۔ تاہم مجھے پورا یقین ہے کہ ایسی کئی ریاستیں موجود ہیں جو تمام فریقوں کیلئے قابلِ قبول ہیں اور وہ اس استحکام فورس کا حصہ بننے کے لیے تیار ہیں، اور اگر پاکستان اس پر اتفاق کرتا ہے تو وہ اس میں اس کا کردار کلیدی ہوگا۔"اگلا مرحلہ انتظامی ڈھانچہ اور قواعد روبیو نے وضاحت کی کہ اگلا قدم "سرحدوں پر امن" اور "فلسطینی ٹیکنوکریٹ حکومت" کا اعلان کرنا ہے، جس کے بعد تمام فریق فورس کے معاملات کو حتمی شکل دے سکیں گے۔ اس میں یہ طے کیا جائے گا کہ اس فورس کے اخراجات کیسے پورے ہوں گے، ان کے پاس مقابلے یا کارروائی کے کیا اختیارات ہوں گے اور غیر عسکری علاقہ بنانے میں ان کا کیا کردار ہوگا۔ دوسری جانب، پاکستانی دفترِ خارجہ نے جمعرات کو واضح کیا کہ غزہ امن فورس میں شرکت کا تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔