کراچی( ثاقب صغیر )کراچی میں رواں برس فائرنگ کے واقعات میں 407افراد جاں بحق ہوئے، ڈکیتی مزاحمت پر 89، ٹریفک حادثات میں 830،چھریوں کے وار سے 43،کرنٹ لگنے سے 131، گٹر اور نالوں میں ڈوب کر26جاں بحق ہوئے۔21افراد کی تشدد زدہ جبکہ 4افراد کی بوری بند لاشیں ملی۔فلاحی ادارے چھیپا فاؤنڈیشن نے سال 2025میں کراچی میں پیش آنے والے مختلف حادثات و واقعات اور دیگر سانحات میں جاں بحق و زخمی ہونے والے شہریوں کے اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں۔ جاری کردہ رپورٹ کے مطابق کراچی میں رواں برس ٹریفک حادثات میں 830افراد جاں بحق ہوئے جن میں 650مرد،85خواتین 73 بچے اور 22بچیاں شامل ہیں۔ ان ٹریفک حادثات میں زخمیوں کی تعداد 11ہزار837رہی جس میں 9267مرد، 1853خواتین،551بچے اور 166 بچیاں شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ڈکیتی مزاحمت پر رواں سال اب تک89شہری قتل ہو چکے ہیں جبکہ 14ڈاکو شہریوں کے تشدد سے ہلاک اور 35زخمی ہوئے۔ چھیپا فاؤنڈیشن کے مطابق رواں برس فائرنگ کے مختلف واقعات میں 407 افرادجاں بحق ہوئے جن میں 352 مرد، 33 خواتین، 14 بچے اور 8 بچیاں شامل ہیں۔فائرنگ کے مختلف واقعات میں زخمی ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 1632 ہے جن میں 1357 مرد، 160 خواتین ، 82 بچے اور 33 بچیاں شامل ہیں۔ رواں برس مختلف واقعات میں 21 افراد کی تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئیں جن میں 11 مرد، 7 خواتین،2بچے اور ایک بچی کی لاش شامل ہے۔ مجموعی طور پر 4بوری بند لاشیں ملیں جن میں 2 مرد، ایک خاتون اور ایک بچی کی لاش شامل ہے ۔رپورٹ کے مطابق چھریوں کے وار سے رواں برس 43 افراد قتل ہوئے جن میں 33 مرد اور 10 خواتین شامل ہیں۔رواں برس کراچی میں پٹاخوں کی فیکٹری میں دھماکے کے باعث ملبے تلے دب کر اور جھلس کر 5 افراد جاں بحق اور 31 افراد زخمی ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق شہر میں دیگر حادثات و واقعات میں گیس سلنڈر پھٹنے کے واقعات میں 11 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 7 مرد ، 3 خاتون اور ایک بچی شامل ہے ،40 شہری ان واقعات میں زخمی ہوئے۔رپورٹ کے مطابق رواں برس شہر میں چھت سے گرکر 73، چھت گرنے سے 19، ٹرین کی ٹکرسے 51، پانی میں ڈوب 83 جبکہ جھلس کر 21 افراد جاں بحق اور 128 شہری زخمی ہوئے۔کرنٹ لگنے کے واقعات میں 131، گٹر میں گر کر 13 افرادکی موت ہوئی جس میں 8 مرد اور 5 بچے شامل ہیں،چھیپا فاؤنڈیشن کے مطابق سال 2025میں 13افراد کھلے نالوں میں ڈوب کرجاں بحق ہوئے ۔رواں برس خودکشی کے واقعات میں 119افراد زندگی سے محروم ہو گئے جن میں 103مرد اور 16 خواتین شامل ہیں۔ طبعی طور پر وفات پانے والے 257افراد کی میتوں کو بھی اسپتال منتقل کیاگیا جبکہ مختلف مقامات سے 33نوزائیدہ بچوں کی لاشیں بھی ملیں۔منشیات کے استعمال میں زیادتی کے باعث 381 مرد اور 5 خواتین کی لاشیں بھی شہر کے مختلف علاقوں سے اٹھائی گئیں جن میں سے زیادہ تر لاوارث تھیں۔