اسلام آباد (طاہر خلیل)وفاقی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی خیبر پختوخوا این ایف سی اور وسائل کی تقسیم پر گمراہ کن پروپیگنڈاکر رہے ہیں، اصل حقائق اس کے برعکس ہیں،وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کی گئی دستاویزات کے مطابق این ایف سی، وفاقی ٹرانسفرز اور سپورٹ پروگرامز کے ذریعے خیبر پختونخوا کو 8.4 کھرب روپے سے زائد فراہم کیے گئے۔جولائی 2010 تا نومبر 2025 ،5,867 ارب روپے خیبر پختونخوا کو قابلِ تقسیم فنڈز (ساتویں این ایف سی) کے تحت ادا کیے گئے۔2010 سے ، 705 ارب روپے وار آن ٹیرر کے لئے(قابلِ تقسیم فنڈز کے اضافی 1فیصد کے طور پر) فراہم کیے گئے،جولائی 2010 تا نومبر 2025 ،482.78 ارب روپے براہِ راست ٹرانسفرز کے تحت (تیل و گیس کی رائلٹیز، گیس ڈیولپمنٹ سرچارج، نیچرل گیس پر ایکسائز ڈیوٹی وغیرہ) منتقل کیے گئے،مالی سال 2016 تا 2025 ، 481.433 ارب روپے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے خیبر پختونخوا میں بلاشرط کیش ٹرانسفر (UCT) اور مشروط کیش ٹرانسفر (CCT) کے تحت خرچ کیے گئے،2019 سے 704 ارب روپے نئے ضم شدہ اضلاع (NMDs) کے لیے وفاقی حصہ سے منتقل کیے گئے،مختلف سالوں میں 117.166 ارب روپے آئی ڈی پیز (انٹرنلی ڈسپلیسڈ پرسنز) کے لیے اضافی طور پر فراہم کیے گئے،17 دسمبر 2025 46.44 ارب روپے خیبر پختونخوا کو این ایف سی کی دو ہفتہ وار قسط کے طور پر جاری کیے گئے۔ذرائع نے جنگ کو بتایا، وزیراعلی خیبر پختونخوا متعدد مرتبہ وفاق پر الزام تراشی کر چکے ہیں کہ انہیں این ایف سی میں مکمل حصہ نہیں دیا جا رہا جبکہ صوبے کی مس گورننس اور ترقیاتی کاموں کے نہ ہونے کی وجہ اور صوبے میں دہشتگردی کو بھی وہ وفاق پر ڈال کر بری الذمہ ہونے کی کوشش کرتے ہیں مگر اصل حقائق اس کے برعکس ہیں،ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے بے بنیاد دعویٰ کیا ہے کہ وفاق نے این ایف سی ایورڈ کے2200ملین روپے نہیں دیے، مگر حکومت کے مطابق صوبے کو 100 فیصد این ایف سی شیئر مکمل طور پر ادا کیا جا چکا ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے فراہم کئے گئے ان فنڈز میں خیبر پختونخوا کا حصہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ کے تحت، وار آن ٹیرر کے لیے الاٹمنٹ، براہِ راست ٹرانسفرز، نئے ضم شدہ اضلاع اور آئی ڈی پیز کے لیے معاونت، اور گزشتہ 15 سال (2010 سے) میں وفاقی سوشل پروٹیکشن کے اخراجات شامل ہیں،خیبر پختونخوا حکومت (GoKP) نے نہ صرف اپنا 100 فیصد حصہ وصول کر لیا ہے، بلکہ متعدد اضافی وفاقی مدات میں بھی خاطر خواہ معاونت حاصل کی ہے۔