اسلام آباد، راولپنڈی ( ایجنسیاں، جنگ رپورٹر، خبر نگار) پاکستان تحریک انصاف نے بانی عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ عمران خان کے اہلِ خانہ کو جیل کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی، جہاں فیصلہ سنایا گیا، بند کمرہ جیل میں ٹرائل نہ آزاد ہے اور نہ ہی منصفانہ، اب عوام کی برداشت ختم ہوچکی، سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ میں اپنے مؤقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا، عوام کی آزادی لیکر رہوں گا یا شہادت کیلئے تیار ہوں ، علیمہ خان نے کہا فیصلے پہلے سے لکھی گئی اسکرپٹ کے تحت سنائے جا رہے ہیں،پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا اس طرح کے فیصلوں سے عوام میں انتشار پھیلے گا،پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا آج ایک بار پھر آئین کی دھجیاں اڑا کر عدالتی تاریخ کا ایک اور سیاہ باب رقم کیا گیا، عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہاہے کہ جج صاحب لکھا ہوا فیصلہ لے کر آئے تھے، ملزمان اور وکلاء کی غیر موجودگی میں فیصلہ سنایا گیاہے، رکن قومی اسمبلی شہرام خان تراکئی نے کہا انتقامی عدالتی کارروائی جاری ہے، جسکا مقصد عوامی مینڈیٹ رکھنے والی قیادت کو دیوار سے لگانا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ اڈیالہ جیل میں ‘کینگرو کورٹ’ نے فیصلہ سنایا، اب عوام کی برداشت ختم ہوچکی۔ پارٹی نے عمران خان کی بہن علیمہ خان کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں وہ گاڑی کے اندر بیٹھے یہ سوال کرتی دکھائی دیتی ہیں کہ انہیں آگے جانے کی اجازت کیوں نہیں دی جا رہی۔ویڈیو میں علیمہ خان نے کہا کہ یہ ہمیں نہیں روک سکتے،جیل ٹرائل ہے ،اہلِ خانہ کو روکنا غیر قانونی ہے۔