پشاور(جنگ نیوز)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ صوبے کو آئینی طور پر اپنے مالی حقوق مکمل طور پر حاصل نہیں ہو رہے،وفاق پر صوبے کے واجب الادا مالی حقوق کی مجموعی رقم 4500 ارب روپے سے تجاوز کر چکی ہے، جن میں پن بجلی کے بقایاجات، ضم اضلاع کے لیے وعدہ شدہ فنڈز، نیٹ ہائیڈل پرافٹس اور دیگر مالی مدات شامل ہیں،خیبر پختونخوا پاکستان کو سب سے سستی بجلی فراہم کر رہا ہے، جبکہ وفاقی سطح پر کئے گئے مہنگے معاہدوں کے باعث بجلی کی قیمتوں میں شدید اضافہ ہوا ہے۔ مردان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر صوبے کو اس کے جائز مالی وسائل فراہم کر دیئے جائیں تو توانائی، تعلیم، صحت اور سماجی شعبوں میں مزید سرمایہ کاری ممکن ہو گی، جس کا فائدہ نہ صرف خیبر پختونخوا بلکہ پورے پاکستان کو ہو گا۔وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم نے وفاقی حکومت کی جانب سے خیبر پختونخوا کےلئے فنڈز ریلیز سے متعلق پریس ریلیز پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی اعداد و شمار سے اختلاف نہیں کیا جا سکتا، تاہم انہوں نے واجب الادا حصے سے کم ادائیگی کی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے تقریباً 4 کھرب روپے وفاقی حکومت کے ذمہ واجب الادا ہیں جس میں این ایچ پی، اسٹریٹ ٹرانسفرز اور ضم شدہ اضلاع کے واجبات شامل ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے گزشتہ روز اپنے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں این ایچ پی (NHP) کی ادائیگیاں تاخیر کا شکار ہیں۔