کراچی (رفیق مانگٹ)بنگلہ دیش کے معروف سیاسی اور طلبہ رہنما شریف عثمان ہادی کو سر میں گولی مار کر جاں بحق کر دیا گیا، جس کے بعد ملک بھر میں بھارت کیخلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا ہے۔ جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق، پولیس نے مرکزی ملزم اور موٹر سائیکل سوار دوسرے شخص کی شناخت کر لی ہے اور ان کا شبہ ہے کہ دونوں ملزمان غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہو گئے۔ حکام نے ان کی گرفتاری میں مدد دینے پر 50 لاکھ ٹکا (تقریباً 1کروڑ 15لاکھ پاکستانی روپے) انعام کا اعلان کیا ہے۔ایک دفاعی ویب سائٹ، گلوبل ڈیفنس کارپ نے مقامی میڈیا کے حوالے سےکہا کہ ہادی کے قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ ملوث ہے ہادی کو "انڈین بالادستی" کے خلاف جدوجہد میں شہید قرار دیا۔چٹاگانگ سمیت مختلف شہروں میں مظاہرین نے بھارتی سفارتی دفاتر کے سامنے پتھراؤ اور مظاہرے کیے۔ پولیس اور سرحدی اہلکار تعینات تھے، مگر مظاہرین فوری طور پر منتشر نہیں ہوئے۔ انقلابی طلبہ تحریک نے فیس بک پوسٹ میں اعلان کیا کہ بھارت کی بالادستی کے خلاف جدوجہد میں اللہ نے عظیم انقلابی عثمان ہادی کو شہید قبول کر لیا۔