• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حامد میر کی کتاب "روداد ستم" کی لاہور پریس کلب میں رونمائی

لاہور(شیرعلی خٹک)سینئر صحافی حامد میر نے لاہور پریس کلب میں اپنی کتاب کی تقریبِ رونمائی کے موقع پر صحافیوں کے خلاف پیکا قانون کے تحت درج مقدمات کے خاتمے کے لیے ایک قرارداد پیش کی، جسے شرکاء نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔ اس موقع پر حامد میر نے کہا کہ انہیں سچ لکھنے کی پاداش میں کئی بار ملازمت سے برطرف کیا گیا، لیکن انہوں نے کبھی سچ کا ساتھ چھوڑا نہیں۔ بطور مصنف انہوں نے کہا کہ لاہور پریس کلب میں اپنی کتاب کی رونمائی ان کے لیے باعثِ اعزاز ہے۔ انہوں نے لاہور پریس کلب کے قیام میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب غلام حیدر وائیں کے کردار کو خراجِ تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت، آئین کی بالادستی اور آزادی صحافت کی جدوجہد کسی سیاسی جماعت کے کارکن بن کر نہیں بلکہ اجتماعی طور پر کی جانی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ آزادی صحافت کا تعلق پارلیمان کی آزادی سے جڑا ہوا ہے۔حامد میر نے بتایا کہ کتاب کا عنوان غزہ سے متعلق ہے اور یاد دلایا کہ قراردادِ پاکستان کے ساتھ ساتھ فلسطین کی حمایت میں بھی ایک قرارداد منظور کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی آزادی کے لیے ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک احمد خان نے سینئر صحافی حامد میر کو ایک بے باک اور نڈر صحافی قرار دیا اور کہا کہ وہ وہ اپنی جان کو لاحق سنگین خطرات کے باوجود مسلسل سچ پر مبنی صحافت کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حامد میر نے دباؤ کے باوجود کبھی سچ پر سمجھوتہ نہیں کیا اور ہمیشہ ناانصافی کے خلاف توانا آواز بلند کی۔ ملک احمد خان نے کہا کہ یہ کتاب معاشرے میں موجود ناانصافیوں کی بھرپور عکاسی کرتی ہے اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ حامد میر آئندہ بھی سچ کا ساتھ دیتے رہیں گے۔تقریب میں سینئر صحافی سہیل وڑائچ، افتخار احمد، کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے صدر کاظم خان، جیو نیوز لاہور بیورو چیف رئیس انصاری، طاہرہ حبیب جالب، لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری، عبداللہ ملک سمیت بڑی تعداد میں صحافیوں، دانشوروں اور ادیبوں نے شرکت کی۔اس موقع پر انقلابی شاعر حبیب جالب کی صاحبزادی طاہرہ حبیب جالب نے کہا کہ حامد میر نے اپنی کتاب ان کے والد کے نام منسوب کر کے انہیں خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حبیب جالب ہمیشہ آمریت کے خلاف آواز اٹھاتے رہے اور حامد میر نے بھی آمرانہ نظام کی حمایت نہ کر کے اسی روایت کو برقرار رکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سچ کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا۔سینئر صحافی افتخار احمد نے کہا کہ حامد میر وہ سچ لکھتے ہیں جو ہر معاشرے میں آسانی سے قبول نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ حامد میر کالم لکھنے سے پہلے مختلف کتابوں کا مطالعہ کرتے ہیں، جو موجودہ دور میں صحافیوں میں کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔ انہوں نے کتاب میں شامل کشمیری حریت رہنما مقبول بھٹ پر لکھے گئے کالم کا حوالہ دیتے ہوئے حامد میر کی تحریر کی گہرائی اور طاقت کو سراہا۔جیو نیوز لاہورکے بیورو چیف رئیس انصاری نے کہا کہ حامد میر نے جرات اور بہادری کے ساتھ صحافت کی اور اخلاقی حدود میں رہتے ہوئے ہمیشہ سچ کا ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں حامد میر جیسا نڈر صحافی نہیں دیکھا۔سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے کہا کہ وہ حامد میر کے کردار کی گواہی دے سکتے ہیں اور یہ کہ انہوں نے کبھی کرپشن یا عوامی مفاد پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ سی پی این ای کے صدر کاظم خان نے کہا کہ ’’رودادِ ستم‘‘ حامد میر کے کالموں کا مجموعہ ہے جس میں مظلوموں کی آواز کو مؤثر انداز میں اجاگر کیا گیا ہے۔آخر میں خطاب کرتے ہوئے مصنف حامد میر نے کہا کہ لاہور پریس کلب میں اپنی کتاب کی رونمائی ان کے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے۔
اہم خبریں سے مزید