کراچی (رفیق مانگٹ)نیا جمالیاتی رجحان، "کاپی پیسٹ فیس"کا عروج، مشہور شخصیات کے چہرے ایک جیسے کیوں نظر آ رہے ہیں؟،ہالی ووڈ میں چہروں کی یکسانیت بڑھ گئی،بوٹاکس اور فلرز کی بڑھتی مقبولیت نے فطری اظہار خیزی کم کر دی،ہمیشہ 35 سال کی نظر آنے کا دباؤ بوٹاکس، فلرز اور جدید کاسمیٹک ٹریٹمنٹس کے بڑھتے استعمال کا سبب بن رہا ہے، اکثر اداکارائیں اب بوٹاکس کی وجہ سے اپنے چہرے کو حرکت نہیں دے پاتیں، اکثر اداکارائیں اب بوٹاکس کی وجہ سے اپنے چہرے کو حرکت نہیں دے پاتیں۔ تفصیلات کے مطابق ہالی ووڈ اور شوبز انڈسٹری میں ایک نیا جمالیاتی رجحان زور پکڑ رہا ہے جسے "کاپی پیسٹ فیس" کہا جا رہا ہے۔ آج کل مشہور اداکاراؤں کے چہرے ایک دوسرے سے ملتے جلتے نظر آتے ہیں، جہاں ہموار جلد، بھرے ہوئے ہونٹ، چھوٹی ناک اور بڑی آنکھیں عام جمالیاتی معیار بن چکی ہیںماہرین کے مطابق، ہمیشہ 35 سال کی نظر آنے کا دباؤ بوٹاکس، فلرز اور جدید کاسمیٹک ٹریٹمنٹس کے بڑھتے استعمال کا سبب بن رہا ہے، جس سے چہروں کی فطری اظہار خیزی کم ہو رہی ہے۔نیٹ فلکس کی نئی سیریز "دی بیسٹ ان می" میں 46 سالہ اداکارہ کلیئر ڈینز کی جذباتی اداکاری کو سراہا جا رہا ہے، ان کے چہرے کی حرکات کو میمز میں نمایاں کیا گیا۔ اس رجحان کی وجہ؟ اکثر اداکارائیں اب بوٹاکس کی وجہ سے اپنے چہرے کو حرکت نہیں دے پاتیں۔ڈاکٹر جونی بیٹریج کے مطابق، این ہیتھ وے، مارگوٹ روبی، ایما اسٹون، کرسٹینا اگیلیرا اور لنڈزے لوہان ایک مشترکہ جمالیاتی معیار کے حامل چہروں کے حامل نظر آ رہے ہیں۔ یہ صرف میک اپ سے نہیں، بلکہ بوٹاکس، انجیکٹیبلز، لیزر اور بعض صورتوں میں سرجری کے ذریعے ممکن ہوا ہے۔ڈاکٹر سوفی شوٹر کے مطابق، یہ چہرے بچوں جیسی معصوم اور نرم خصوصیات رکھتے ہیں ہموار پیشانی، بلند ابرو، بڑی کھلی آنکھیں، چھوٹی ناک، بھرے ہونٹ اور گول گال۔ ہر زاویے سے یہ چہرہ خوبصورت لگتا ہے، مگر انفرادیت ختم ہو جاتی ہے۔