لاہور (آصف محمود بٹ) سول سروس کی نئی روح، کرسمس پر جناح کے پاکستان کی جھلک دیکھنے کو ملی، پاکستان سول سروس اکیڈمی نے ایک غیر معمولی اور علامتی اقدام کے تحت کرسمس کے موقع پر 191 زیرِ تربیت سول افسران کو کرسمس کے موقع پر لاہور کے 13گرجا گھروں میں بھیجا، جو آئین پاکستان کی روح کو عملی تربیت کا حصہ بنانے کی اہم کوشش قرار دی جا رہی ہے۔افسران نے مسیحی برداری سے گفتگو کی ۔یہ افسران 53ویں کامن ٹریننگ پروگرام اور پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کرسمس کی دعائیہ تقریبات میں شرکت کی، مذہبی رسومات کا مشاہدہ کیا اور پادریوں، بزرگوں اور مسیحی برادری کے افراد سے تفصیلی گفتگو کی۔ یہ دورے محض رسمی نہیں تھے بلکہ سی ایس اے کے نظرِثانی شدہ تربیتی نصاب کا باقاعدہ حصہ تھے، جن کا مقصد مستقبل کے سرکاری افسران کو پاکستان کے مذہبی اور سماجی تنوع سے روشناس کرانا ہے۔وفد میں ملک کے مختلف حصوں کی نمائندگی موجود تھی۔ 74 خواتین افسران، 15 اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے افسران اور بلوچستان، سندھ، خیبر پختونخوا اور سابق قبائلی اضلاع سے آنے والے افسران شامل تھے۔ متعدد گرجا گھروں میں اسسٹنٹ کمشنرز اور دیگر سینئر ضلعی افسران کی موجودگی نے اس اقدام کی سرکاری سطح پر مکمل حمایت کو واضح کیا۔افسران نے مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والے گرجا گھروں کا دورہ کیا، جن میں مال روڈ پر واقع تاریخی کیتھیڈرل چرچ آف دی ریزریکشن کے علاوہ ٹاؤن شپ، نولکھا اور کوٹ لکھپت کے علاقائی گرجا گھر شامل تھے۔ ٹاؤن شپ کے سینٹ پیٹرز چرچ میں افسران نے قائداعظم محمد علی جناح کی 11 اگست 1947 کی تقریر کے اقتباسات پڑھے، جن میں واضح کیا گیا تھا کہ ریاست میں شہری حقوق کا تعلق مذہب سے نہیں ہوگا۔ دیگر مقامات پر مشترکہ تاریخ، شہری مسائل اور پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی میں مسیحی برادری کے کردار پر گفتگو ہوئی۔