• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیخوپورہ،گرفتار تحصیلدار کا عدالت نے ریمانڈ دینے سے انکار کر دیا

 شیخوپورہ (نمائندہ جنگ سے) محکمہ اینٹی کرپشن نے فاروق آباد کی کروڑوں روپے مالیت کی اراضی کے فراڈ کیس میں گرفتار شدہ تحصیلدار شیخوپورہ رانا ساجد خان کو جوڈیشل مجسٹریٹ فرحان نبی کی عدالت میں پیش کیا اور تفتیش کے لئے ان کا ریمانڈ دینے کی استدعا کی جو مسترد کر دی گئی اور رانا ساجد خان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے احکامات فاضل جوڈیشل مجسٹریٹ نے جاری کر دیئے جس کے بعد گرفتار شدہ تحصیلدار رانا ساجد خان کو طبیعت خراب ہونے پر اس کی درخواست پر ڈی ایچ کیو ہسپتال پہنچا دیا گیا۔ دریں اثناء اس فراڈ کیس میں ملوث 3رجسٹری کلرکوں گل نوید، بشیر ڈوگر اور نصراللہ کے علاوہ ایک شخص حاجی اکبر علی کو بھی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس نے اس مقدمہ میں ملوث جعلی مختار نامہ تیار کرنے کے گواہ اظہر نثار کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ سرکل آفیسر اینٹی کرپشن میاں ضیغم خلیل نے بتایا ہے کہ اس فراڈ کے بڑے ملزم محکمہ مال کے پٹواری اکرم شاہ کی گرفتاری کے لئے ایک ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے گزشتہ رات پولیس کی بھاری نفری کو طلب کر کے اس کا دفتر اینٹی کرپشن کی حوالات کے باہر پہرہ لگوایا گیا جہاں پر تحصیلدار سمیت تمام ملزمان بند تھے۔ اس کیس کی ابتدائی تفتیش کے دوران اس وقت درجنوں افراد توبہ توبہ کر اٹھے جب سرکل آفیسر میاں ضیغم خلیل کے روبرو رجسٹری کلرکوں نے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی اور ایک رجسٹری کلرک نے قرآن پاک بھی اٹھا لیا۔ جس پر سرکل آفیسر نے تحصیلدار سمیت پانچوں ملزمان کو پکڑ کر حوالات میں بند کر دیا اور وثیقہ نویس عامر حسین کو گھر جانے کی اجازت دے دی۔ 
تازہ ترین