برمنگھم (پ ر)تابش مہدی کا نعتیہ کالم قرآن و حدیث کی تعلیم کے دائرہ کار کی پابندی کا مظہر ہے انہوں نے نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا کے مختلف ممالک میں نعتیہ شاعری کو متعارف کروایا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر خرم بشیرامین نے برمنگھم میں یوکے اسلامک مشن سپارک ہل برانچ کی طرف سے ڈاکٹر تابش مہدی کے اعزاز میں منعقدہ تقریب میں کیا، یہ تقریب پیغام اسلام کی مسجد میں منعقد ہوئی جس کی صدارت مولانا عبدالسلام راشدی نےکی۔ ڈاکٹر خرم بشیر نے کہا کہ ڈاکٹر تابش مہدی جن بنیادوں پر کام کررہے ہیں وہ عین اسلام کی تعلیم کے مطابق ہے ،معروف شاعر افتخار جگنو نے ڈاکٹر تابش مہدی کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر تابش مہدی39کتابوں کے مصنف ہیں اور ان کی 9کتابیں نعتوں پر مبنی ہیں وہ ایک محقق اور بڑے ہی سنجیدہ انسان ہیں اور باعمل زندگی بسر کررہے ہیں۔ معروف شاعرخواجہ عارف نے کہا کہ تابش مہدی کا نعتیہ کلام دلوں کو مسرت بخشتا ہے وہ جب اپنی لکھی ہوئی نعت ترنم سے پڑھتے ہیں تو سننے والوں پر ایک وجد کی کیفیت طاری ہوجاتی ہے۔ برمنگھم کے ایک اور شاعر فاروق نسیم نے کہا کہ تابش مہدی کا کلام دنیا میں پڑھا جاتا ہے وہ ایک بین الاقوامی شاعر ہیں جنہوں نے نعتیں لکھ کر مومنوں کے دلوں میں حب نبی ﷺپیدا کی ہے۔ خواجہ محمد سلیمان نے کہا کہ تابش مہدی ایک ایسے شاعر ہیں جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت دنیا کے انسانوں کے اندر پیدا کرتی ہیں۔ تقریب کا آغاز قاری محمد طیب کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، سٹیج سیکرٹری کے فرائض افتخار جگنو نے ادا کئے، ڈاکٹر تابش مہدی نے اپنی لکھی ہوئی نعتیں، حمد، منقبت اور نظمیں سنائیں۔