• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاناما لیکس،سپریم کورٹ کنفیوژن ختم کر کے بتائے کون جھوٹاہے،کون سچا، سراج الحق

لاہور(نمائندہ خصو صی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا کام ہے کہ کنفیوژن کو ختم کرکے بتائے کہ کون جھوٹا ہے اور کون سچا؟  گزشتہ روز کی  سماعت میں گفٹ لینے اور دینے کی نہ ختم ہونے والی کہانی تھی ۔کرپشن اور پاکستان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ ہماری کوشش ہے کہ کرپشن ختم ہو اور کلین پاکستان اور گرین پاکستان لوگوں کو ملے۔ بدھ کوسپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  سراج الحق نے کہا کہ صرف گفٹ پر گفٹ دیے گئے ہیں ۔  55 کروڑ روپے گفٹ شاید ایک ریاست ہی دوسری ریاست کو دے سکے ۔ اسمبلی میں ممبران کو استثنیٰ حاصل ہے جھوٹ کو نہیں، جھوٹ بولنا مسجد میں بھی جرم ہے اور اسمبلی میں بھی ، احتساب میکانزم بنانا ہمارا مطالبہ ہے اور اس میکانزم میں سب سے پہلے اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش کروں گا ۔سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم کے وکیل عدالت میں ایک کمزور کیس لڑ رہے ہیں۔پاناما لیکس کی وجہ سے حکومت کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے بلکہ حکومت کا بھٹہ ہی بیٹھ گیا ہے ۔وزیراعظم کے وکیل کے دلائل خود اپنے موکل کے خلاف تھے جس کی وجہ سے آج اتنے سارے نئے سوالات پیدا ہو گئے ہیں۔وزیراعظم کے وکیل کے دلائل سے پتہ چلا کہ حکمران خاندان نے جو ڈیل کی اس کے سٹامپ پیپرز بعد میں لیے گئے ۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکمران خاندان نے اپنے دور میں ایک ہی کام کیا ہے اور وہ ہے پیسے بنانے کا کام۔ ہر مہذب اور جمہوری معاشرے میں احتساب بڑے آدمی سے شروع ہوتا ہے پہلے مرحلے میں وزیراعظم نواز شریف کا احتساب کیا جائے اور اس کے بعد اپوزیشن سمیت جن لوگوں کے نام پاناما سکینڈل میں آئے جنہوں نے قرضے معاف کرائے اور جو مالی کرپشن میں ملوث ہیں،سب کا احتساب ہونا چاہیے۔ 
تازہ ترین