بھارتی خواتین ہاکی ٹیم کی کھلاڑی جیوتی گپتا نے موت کو گلے لگالیا۔
ابتدائی تحقیقات کے بعد ان کی موت کی وجہ کو خودکشی قرار دیا جارہا ہے۔ان کی لاش روہتک ریلوے لائن پر پڑی ملی۔وہ سونی پت کی رہنے والی تھیں۔
حادثے کے بعد ٹرین ڈرائیور نے پولیس کو مطلع کیا کہ وہ رات ساڑھے آٹھ بجے کے قریب اچانک ہی ٹرین کے سامنے آگئیں۔ رفتار تیز ہونے کے سبب ٹرین کو بریک نہ لگایا جاسکا۔
جیوتی اہل خانہ اور رشتے داروں نے پولیس کو بیان دیا کہ جیوتی بدھ کی صبح یونیورسٹی جانے کے لئے گھر سے نکلی تھیں۔ موت کی وجوہات کے بارے میں ابھی تک واضح نہیں ہو پایا ہے۔
اہل خانہ نے اس امکان کو بھی مسترد کردیا ہے کہ جیوتی خود کشی کرسکتی تھیں۔
ریلوے پولیس کے مطابق انہیں بدھ کی رات تقریباً دس بجے اطلاع ملی تھی کہ روہتک ریلوے لائن پر فلائی اوور کے قریب ایک نوجوان عورت کی لاش پڑی ہے۔
اس اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی تو اس کی لاش کے ساتھ ساتھ اس کے قریب سے ایک ہینڈ بیگ اور موبائل برآمدبھی ملا۔ پولیس نے موبائل کی بنیاد پر لاش کو شناخت کیا۔
موبائل پر رات گئے جیوتی کے رشتہ داروں کی کال آنے پر لاش کی شناخت ہوئی ۔
اطلاع ملنے کے بعد جیوتی کے والد، ماں ببلی اور کوچ انل کمار سمیت دیگر لواحقین ریواڑی پہنچے۔پرمود گپتا نے بتایا کہ جیوتی بی اے کر چکی تھی.
اس کے سرٹیفکیٹ میں درج نام غلط تھا، اسے درست کرانے کے لئے ہی وہ بدھ کی صبح روہتک کے لئے گھر سے نکلی تھی۔شام ساڑھے پانچ بجے جیوتی کی ماں سے بات ہوئی تو اس نے بتایا تھا کہ اس کی بس راستے میں خراب ہو گئی تھی اور وہ ایک گھنٹے میں وہ گھر پہنچ جائے گی۔