لاہور(نمائندہ جنگ)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون انسانی جانوں کی حرمت کا معاملہ ہے 16اگست کو شہدائے ماڈل ٹاؤن کی بیٹیاں، بہنیں، بیوگان اور زخمیوں کے اہل خانہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے انصاف کی اجتماعی درخواست کے ساتھ مال روڈ پر بیٹھیں گے اور میں انکے پاس اظہار یکجہتی کیلئے جاؤں گا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ہماری درخواست پر فیصلہ کروائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ڈھائی سال سے باقر نجفی کمیشن رپورٹ پبلک کروانے کیلئے دھکے کھارہے ہیں،عدالت کے احترام کے تمام تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ سے مودبانہ درخواست ہے کہ وہ عیدالاضحی کے بعد پہلے ہفتے میں غیر جانبدار بنچ تشکیل دیکر جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کیے جانے سے متعلق ہماری درخواست کی سماعت اور فیصلہ کراوئیں،پاناما پر قائم جے آئی ٹی کی رپورٹ پبلک ہو سکتی ہے اور اس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آسکتا ہے تو سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پبلک کیوں نہیں ہو سکتی؟یہ کرپشن کا نہیں انسانی جانوں کی حرمت کا معاملہ ہے، پریس کانفرنس کے موقع پر شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء بھی موجود تھے،جنہوں نے سربراہ عوامی تحریک سے درخواست کی کہ اگر انصاف سڑکوں پرآنے سے ہی ملنا ہے تو پھر ہمیں ہم تادم انصاف احتجاج کی اجازت دیں، سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ ہم غیر جانبدار بنچ کی تشکیل کی اپیل کررہے ہیں، ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ بنچ ہماری مرضی کا ہو مگر ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ بنچ قاتلوں کی مرضی کاہو،۔انہوں نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف اور جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کے حصول کیلئے حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔