• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حماس اور الفتح میں 10 سال بعد  صلح، غزہ کا کنٹرول فلسطینی حکومت کے حوالے، معاہدہ طے پاگیا

قاہرہ (جنگ نیوز) فلسطین کے متحارب سیاسی دھڑوں حماس اور فتح کے درمیان 10سال بعد قاہرہ میں سیاسی مصالحت کا سمجھوتا طے پا گیا ہے۔ فلسطینی میڈیا سینٹر کے مطابق حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اس معاہدے کے طے پانے کی تصدیق کی ہے۔ ہنیہ کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ مصری ثالثی میں يہ سمجھوتا طے پا گیا ہے۔فلسطینی صدر محمود عباس نے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو نوں جماعتوں کے درمیان حتمی معاہدہ طے پاگیا ہے ۔ فلسطین کی حکمراں جماعت الفتح کے ایک عہدیدار زکریا آل آغا کا کہنا ہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس آئندہ ماہ کے کسی وقت غزہ کا دورہ کریں گے۔ گذشتہ ایک عشرے میں ان کا غزہ کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔ معاہدے کے تحت غزہ کی پٹی کا تمام انتظامی کنٹرول یکم دسمبر تک فلسطین کی قومی حکومت کے حوالے کردیا جائے گا،غزہ اور مصر کے درمیان سرحدی مقام رفح پر بھی فلسطینی اتھارٹی کا ہی کنٹرول ہو گا۔سمجھوتے کے تحت قومی حکومت کا سول اور سکیورٹی کے تمام شعبوں میں کنٹرول ہوجائے گا۔فلسطینی اتھارٹی غزہ میں تین ہزار پولیس اہلکارتعینات کرے گی جو حماس کے تحت سکیورٹی اہلکاروں کی جگہ لیں گے۔اطلاعات کے مطابق تمام فلسطینی دھڑے ایک متحدہ حکومت کے قیام کے لیے شروع ہونے والے مذاکراتی عمل میں شامل ہوں گے۔سمجھوتے کے دوران مصر نے غزہ کے علاقے کو ایندھن اور بجلی کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے۔ مصر کی سرکاری اطلاعاتی سروس کے مطابق قاہرہ میں جمعرات کو اس سمجھوتے پر حماس کے نئے نائب سربراہ صالح العاروری اور فتح کے مذاکراتی وفد کے سربراہ عزام الاحمد نے دست خط کیے ہیں۔حماس اور فتح نے اپنے باہمی اختلافات کے خاتمے کے لیے مصر کی ثالثی میں منگل کے روز قاہرہ میں مصالحتی بات چیت شروع کی تھی اور آج ان کے درمیان سیاسی وانتظامی اختلافات کے خاتمے کے لیے یہ تاریخی سمجھوتا طے پا گیا ہے۔دونوں جماعتوں کے درمیان گذشتہ ایک عشرے سے جاری شدید اختلافات کے خاتمے کے لیے گذشتہ ہفتے کے دوران میں اہم پیش رفت ہوئی تھی ۔ فلسطین کی قومی حکومت کے وزیر اعظم رامی حمداللہ اور ان کے وزراء نے غزہ کی پٹی کا دورہ کیا تھا اور انھوں نے وہاں باضابطہ طور پر سرکاری محکموں کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔فلسطینی وزیراعظم کا 2015ء کے بعد غزہ کا یہ پہلا دورہ تھا۔ان کے اس دورے سے پہلے حماس نے گذشتہ ماہ غزہ کی پٹی میں اپنی حکومت سے دستبردار ہونے اور علاقے کا انتظامی کنٹرول قومی اتحاد کی حکومت کے حوالے کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

تازہ ترین