ہڈرزفیلڈ (پ ر ) جمعیت علمائے برطانیہ کے قائدین مولانا سید اسد میاں شیرازی، مولانا محمد اکرم اوکاڑوی، مولانا قاری عبدالرشید اور دیگر نے قصور میں دل ہلا دینے والے واقعہ پر کہا کہ حکمرانوں کے بچے تو محفوظ ہیں اور عوام کے بچوں کے غیر محفوظ ہونے کا آئے روز کوئی واقعہ سامنے آجاتا ہے۔ قصور میں سات سالہ بچی کا اغوا،اس کی عصمت دری اور پھر اس کے قتل کا واقعہ کھلی درندگی ہے، جسم میں دل اور دل میں درد رکھنے والا ہر انسان اور اولاد کی دولت سے مالا مال ہر شخص گہرے صدمے سے دو چارہو چکا ہے۔ والدین اس درندگی کے بعد اپنے بچوں کے تحفظ کے بارے میں سخت فکر مندہو گئے ہیں،ان واقعات کی روک تھام کا واحد حل شرعی سزائوں کے فوری نفاذ میں مضمر ہے،ادہر جرم اور ادھر فوری سزا کا قانون ہی انسانیت کے دشمنوں کو لگام دے سکتا ہے۔پاکستان اسلام کے نام پر بنایا گیا ہے اور اسلام کا نظام ہی پاکستان کے عوام کی جان و مال عزت و آبرو کا تحفظ کرے گا،بجائے نفاذ اسلام کے 70سال گزر گئے پاکستان کے درو دیوار کو اسلامی نظام کے نفاذ کی راہ تکتے، پاکستان میں نفاذ اسلام سے فراری و باغی حکمراں جو اسلامی شناخت و قوانین کو پاکستان سے مٹانے اور بدلنے کے درپے ہیں وہ اپنے لیئے دنیا و آخرت کا خسارا کما رہےہیں ،قبل ازیں بزرگ عالم دین اور جمعیت علمائے برطانیہ کے سرپرست مولانا عبدالرشید ربانی آف ڈیوز بری اور سواد اعظم اہلسنت والجماعت کے ناظم اعلیٰ مولانا قاری عبدالرشید آ ف اولڈہم نے حکومت پاکستان کی طرف سے جاری کئے گئے سو روپے کے سکے سے ’اسلامی جمہوریہ‘ کی عبارت کاٹ کر صرف حکومت پاکستان پرنٹ کرنے پر اپنے مشترکہ رد عمل میں کرتے ہوئے کہا کہ جس ملک کے معرض وجود میں آنے کا مقصدہی اسلام تھا اور اسی مقدس مشن کی خاطر ہزاروں جانوں کے نذرانے پیش کئے گئے،ہزاروں مسلمان خواتین کی عصمتیں تار تار کی گئیں،کس قدر افسوس کا مقام ہے کہ مسلم لیگ کی حکومت ہی پاکستان سے اسلام کا نام مٹانے پر تل چکی ہے ، اس سے پہلے مسلمانوں کے مشترکہ و اجتماعی عقیدہ ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم پر شب خون مارا اور ذلت رسوائی مول لی.اور اب سو روپے کے سکے پر "اسلامی جمہوریہ" پاکستان لکھنے کی بجائے ’’حکومت پاکستان‘‘ لکھ دیا،اسلام کا نام لینے والے حکمرانوں کے اعمال و کردار جب اس طرح اسلام مخالف ہوں تو پھر ایسے حکمرانوں کو اللہ تعالیٰ کی ذات بھی اقتدار کے ایوانوں سے اٹھا کر باہر سڑکوں پر دے مارتی ہے اور پھر وہ ذلیل و رسواہو کر لوگوں سے پوچھتے پھرتے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا گیا؟ ان رہنمائوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ مسلم لیگ کی حکومت قیام پاکستان کے وقت قوم کو دیاہوا وعدہ '’’نفاذ اسلام‘‘ 70سال گزرنے کے باوجود پورا نہیں کر سکی،اس طرف قدم آگے بڑھانے کے برعکس پاکستان میں نام اسلام اور عقائد اسلام کے خلاف آئے روز نت نئے ہتھکنڈے آزما رہی ہےجس کی وجہ شاید آنے والے انتخابات جیتنے اور اقتدار حاصل کرنے کے لئے باہر والے آقائوں کو خوش کرنا ہو سکتا ہے،ان حرکتوں کا جواب مسلم لیگ ن کو آنے والے انتخابات میں دینی قوتوں کو جتوا کر عوام کو دینا چاہیے اور اس کےلئے زمین کافی حد تک ہموار بھی ہو چکی ہے۔