احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے خلاف ضمنی ریفرنس میں شامل 2 ملزمان کی فرد جرم عائد نہ کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ یہ درخواست تاخیری حربے کے لیے پیش کی گئی ہے۔
اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زیادہ اثاثوں کے ریفرنس کی سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔
سماعت کے دوران ملزمان منصور رضا رضوی اور نعیم محمود کے وکیل قاضی مصباح الحسن نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ نیب کی فراہم کردہ ریفرنس کی کاپیوں میں کئی صفحات غیر واضح ہیں جبکہ کچھ صفحات غیرملکی زبان میں ہیں، جن کا ترجمہ فراہم نہیں کیا گیا۔
وکیل مصباح الحسن کا کہنا تھا کہ دستاویزات غیر واضح ہوں گی توعدالت انصاف اور ہم دفاع کیسے کریں گے؟ ۔ ان کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق عدالتی زبان میں دستاویزات کی واضح کاپی فراہم کی جاتی ہے۔
دوسری جانب پراسیکیوٹر نیب عمران شفیق نے موقف اختیار کیا کہ یہ درخواست تاخیری حربے کے لیے پیش کی گئی۔سماعت کے بعد عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔