سابق صدر و آرمی چیف جنرل(ر) پرویز مشرف نے کل سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا ہے ۔
سپریم کورٹ نے آج سنگین غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو 14 جون کو دوپہر 2 بجے تک عدالت میں پیش ہونے کی مہلت دی تھی۔سپریم کورٹ کی مہلت پر سابق صدر نے کل دوپہر 2بجے تک عدالت میں پیش ہونا تھا تاہم انہوں نے عدالت میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے ۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں بدھ کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سنگین غداری کیس کی سماعت کی ۔پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت کے روبرو کہا کہ پرویز مشرف بغاوت کے مقدمے کا سامنا کرنے کو تیار ہیں تاہم تحفظ کی ضمانت دی جائے۔
اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پہلے کہہ چکے ہیں کہ پرویز مشرف واپس آئیں انہیں تحفظ دیں گے تاہم لکھ کرگارنٹی دینے کے پابند نہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ پرویز مشرف سیاستدانوں کی طرح ’میں آرہا ہوں‘ کی گردان مت کریں، انہیں کس بات کا تحفظ چاہیے اور کس خوف میں مبتلا ہیں، اگر وہ کمانڈو ہیں تو آکر دکھائیں، اتنا بڑا کمانڈو کیسے خوف کھا گیا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ پرویز مشرف کل 2 بجے تک آجائیں ورنہ قانون کے مطابق فیصلہ کردیں گے اور اگر وہ نہ آئے تو ان کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال نہیں ہونے دیں گے۔
پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل کو رعشہ کی بیماری ہے جس کے لیے میڈیکل بورڈ ہونا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ وہ ایئر ایمبولینس میں آجائیں ہم میڈیکل بورڈ بنا دیتے ہیںجس کے بعد عدالت نے سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی۔