بالی وڈ فلم ’’میرے برادر کی دُلہن‘‘ میں علی ظفر، بھارتی سپر اسٹار کترینا کیف کے ساتھ جلوہ افروز ہوئے تو پاکستان اور بھارت میں دُھوم مچ گئی۔ علی ظفر خوش شکل، خوش گفتار،خوش لباس اور خوش گلو فن کارکی حیثیت سے شوبزنس کی دنیا میں اپنی منفرد پہچان رکھتے ہیں۔ وہ ایک کام یاب گلوکار، مقبول ماڈل، باصلاحیت مصوّر اور اب ایک زبردست اداکاربھی ثابت ہوگئے ہیں۔ اُن کا شمار پاکستان کے اُن گلوکاروں میں ہوتا ہے، جنہیں شروع میں اپنے ایک گانے کی وجہ سے مقبولیت حاصل ہوئی اور اُن کی یہ شہرت سی ڈی اورکیسٹ کے ذریعے گھرگھر پہنچی۔ ان کا گایا ہوا ’’چھنّو کی آنکھ میں اِک نشہ ہے‘‘ ایک ایسا گانا ہے، جسے عوام و خواص میں زبردست پزیرائی ملی۔ ان کے دیگر مقبول گانوں میں حقّہ پانی، رنگین، چل دل میرے، جھوم، مدھو بالا اور متعدد دیگر گانے شامل ہیں۔ علی ظفر، مایا علی اور جاوید شیخ کی فلم ’’طیفا اِن ٹربل‘‘ کا جب سے ٹیزر ریلیز ہوا ، اُس وقت سے سب کو اِس فلم کی ریلیز کا بے چینی سے انتظار ہے ۔فلم تو 20جولائی کو دنیا بھر میں ریلیز ہوگی، لیکن ابھی سے فلم کے ٹیزر اور ٹریلر مل کر دھوم مچارہے ہیں۔گَن اورگنڈاسے کی کہانی،پیزے اور پراٹھے کی داستان، لاہور کی گلیاں اور پولینڈ کی سڑکیں،نورجہاں اور نورا جونز کے دیوانے،چائے ،کافی اور سِگار کے چسکے،رومانس ،ایکشن ،بائیک اور گاڑیاں سب کچھ تو ہے، فلم کی جھلکیوں میں۔
فلم کا مرکزی کردار’’طیفا‘‘ علی ظفر نے ادا کیا ہے۔ طیفاکے دوست’’ٹونی ڈاٹ شاہ‘‘ کا کردار معروف کامیڈین فیصل قریشی نے نبھایا ہے۔ فلم کا ولن ’’ بشیرا‘‘ لاہور سے پولینڈ جا کر ’’ بونزو‘‘ بن گیا ہے ،بونزو کا اسٹائلش کردار میں جاوید شیخ حقیقت کا رنگ بھریں گے،بونزو کی کمزوری اس کی ’’بیٹی‘‘ اورطیفا کی ’’محبت‘‘ کا کردار ’’ ٹیلی ویژن کی مشہور اداکارہ مایا علی ‘‘ ادا کر رہی ہیں ۔فلم میں ’’ماں صدقے ‘‘ اسما عباس بھی ہیں اور ’’ بٹ صاحب‘‘ یعنی محمود اسلم بھی ۔فلم کے ہدایت کار احسن رحیم ہیں، جن کی وڈیوز ،خاکے اور اشتہار اپنی الگ شناخت رکھتے ہیں۔فلم کے ایکشن ، اسٹنٹ،ویژول ایفکٹس اور ساؤنڈ ایفکٹس بین الاقوامی معیار کے ہیں ،جن کا موازنہ کسی بھی بڑی بالی وڈ فلم سے آسانی سے کیا جاسکتا ہے ۔فلم کا پروڈکشن ڈیزائن اور کاسٹیوم بھی اعلی میعار کا ہے، جس پر لگتا ہے بہت کام کیا گیا ہے۔علی ظفر کی جیکٹ اوربالو کا اسٹائل،مایا علی کا لُک اور مغربی لباس ساتھ میں پاکستانی ڈریسز نے دیکھنے والوں کے دل ابھی سے جیت لیے۔جاوید شیخ کے سوٹ، محمود اسلم کا دیسی پن ساتھ میں سرمہ لگی آنکھیں ، فیصل قریشی کا ودیسی اور دیسی ٹشن کا مکس بھی اسکرین پر زبردست لگ رہا ہے ۔ ٹیزر میں جاوید شیخ کا کرسی پر بیٹھ کر پوچھنا کہ یہ طیفا کون ہے اور اس کے بعد علی ظفر کی دیوار پھلانگ کر چھت پر چھلانگ لگانے اور جیکٹ ہلانے کی انٹری دیکھنے والوں خوب بھائی ۔
’’علی ظفر نے پاکستان میں گانوں کی ویڈیوز تو بہت کیں،لیکن فلم کوئی نہیں کی، حالاں کہ وہ بالی وڈمیں کام یابی حاصل کر چکے ہیں،بھارت میں ایک دو نہیں تین ہٹ فلمیں دیں۔سب سے پہلے فلم’’تیرے بن لادن‘‘ کام یاب ہوئی ، پھر ’’میرے برادر کی دُلہن‘‘ میں کام کیا، جس کی ہیروئن کترینا کیف تھیں ۔اِس فلم کوبالی وڈ کے سب سے بڑے بینر یش راج فلمز نے پروڈیوس کیا تھا‘‘
فلم میں نیر اعجاز بھی وِلن کے گینگ کے ایک لیڈر لگ رہے ہیں۔ فلم الیکشن کے قریب ریلیز ہوگی، تو فلم میں الیکشن کا بھی بڑا تڑکہ موجود ہے ۔فلم کے ٹیزر اور ٹریلر کے علاوہ ہر کریکٹر کا ڈیزائنر پرومو بھی فیس بک اور یو ٹیوب پر دیکھا جاسکتا ہے۔ علی ظفر کی یہ بطور ہیرو پہلی پاکستانی فلم ہے ۔اس سے پہلے وہ فلم’’ شرارت‘‘ میں پلے بیک گانا بھی گاچکے ہیں، بعد میں انھوں نے ریما کی ’’لو میں گُم‘‘ کا ٹائٹل سونگ بھی گایا تھا۔ علی نے پاکستان میں ٹی وی ڈرامے اور ویڈیوز تو بہت کیے، لیکن فلم کوئی نہیں کی، لیکن وہ بالی وڈ میں کام یابی کے جھنڈے گاڑ چکے ہیں،بھارت میں ایک دو نہیں تین ہٹ فلمیں دے چکے ہیں۔سب سے پہلے2010میں چھوٹے بجٹ کی ’’تیرے بن لادن‘‘ کام یاب ہوئی ، پھر2011میں ’’میرے برادر کی دُلہن‘‘ جس کی ہیروئن کوئی اور نہیں کترینا کیف تھیں اور ساتھی ہیرو عمران خان۔اِس فلم کوبالی وڈ کے سب سے بڑے بینر یش راج فلم نے پروڈیوس کیا تھا۔اُس وقت اِس بینر کے بانی یش چوپڑا بھی حیات تھے۔ اور اپنی فلم ’’جب تک ہے جان‘‘ کو ڈائرکٹ بھی کر رہے تھے۔ ’’میرے برادر کی دلہن‘‘ میں علی نہ صرف ہیرو آئے تھے، بلکہ انھوں نے فلم کے مشہور گانے ’’مدھو بالا‘‘ میں پلے بیک بھی دیا تھا۔ میرے برادر کے دلہن ڈائریکٹر علی عباس ظفر کی پہلی فلم تھی، جنھوں نے بعد میں غنڈے جیسی ہٹ اور سلطان اور ٹائیگر زندہ ہے جیسی بلاک بسٹر فلمیں بنائیں۔ میرے برادر کی دُلہن کی ریلیز کے وقت علی ظفر اور علی عباس ظفر کے ناموں کی وجہ سے بڑے بڑے لوگوں سے گڑبڑ بھی ہوجاتی تھی کچھ لوگوں نے تو علی ظفر کو ہی اُس فلم کا ہدایت کار سمجھ لیا تھا۔ علی ظفرکی یہ دونوں فلمیں تو باکس آفس پر بعد میں ہٹ ہوئی، اس سے پہلے ہی ان کے دو سپر ہٹ گانے ’’چھنو‘‘ اور ’’ رنگین‘‘ کاپی ہو کر بالی وڈ کی فلموں میں ریلیز ہو کر سپر ہٹ ہوچکے تھے۔ چھنو کو فائٹ کلب اور رنگین کو عاشق بنایا آپ نے میں نقل کیا گیا تھا۔2012میں علی ظفر کی رومانٹک فلم ’’ لندن پیرس نیویارک‘‘ ریلیز ہوئی۔ اس فلم میں ان کی جوڑی آدیتی راؤ حیدری کے ساتھ بنی۔ یہ فلم تو اتنی کام یاب نہیں ہوئی، لیکن2013 میں ریلیز ہونے والی کامیڈی فلم’’ چشمِ بددور‘‘ ہٹ ہوئی۔ اس فلم کے ہدایت کار ڈیوڈ دھون تھے، جو ورون دھون کے ڈیڈی ہیں اور گووندا اور سلمان خان کے ساتھ ہیرو نمبر ون، قلی نمبر ون،راجہ بابو،جڑواں، بیوی نمبر ون ، مجھ سے شادی کروگی اور پارٹنر جیسی کئی سپر ڈوپر ہٹ فلمیں بناچکے ہیں۔ 2014میں ’’ٹوٹل سیاپا‘‘ کام یاب نہیں ہوئی، لیکن کِل دل میں علی ظفر کے ایکشن کو خوب سراہا گیا۔اس فلم میں وہ گووندا کے شاگرد اور رنویر سنگھ کے دوست بنے تھے۔اس فلم کو بھی یش راج فلمز نے پروڈیوس کیا تھا۔اس فلم میں علی ظفر اور شنکر کے گانے ’’نخریلے‘‘ کو بھی کافی پسند کیا گیا تھا۔2016میں علی ظفر تیرے بن لادن کے سیکوئل کے ایک گانے میں بطور مہمان اداکار کے نظر آئے ، لیکن اسی سال ان کو شاہ رخ خان اور عالیہ بھٹ کے مقابل فلم ڈیئر زندگی میں کام ملا۔یہ وہی سال تھا، جب بالی وڈ میں علی ظفر ،فواد خان اور ماہرہ خان کی فلموں ڈیئر زندگی، رئیس اور اے دل ہے مشکل کو وہاں کے انتہا پسندوں نے ٹارگیٹ کیا تھا۔ڈیئر زندگی کے پروموز میں تو علی ظفر نظر نہیں آئے، لیکن فلم میں ان کا رول اور ایکٹنگ دونوں پسند کیے گئے ۔ان کا گایا ہوا گانا بھی سپر ہٹ ہوا۔
علی ظفر نہ صرف کون بنے گا کروڑ پتی میں، بگ بی کے سامنے شرکت کرچکے ہیں ، بلکہ انھوں نے امیتابھ بچن کو ان کا اسکیچ بھی بنا کر دیا اور ان کے مشہور گانے بھی گا کر سنائے۔دل چسپ بات یہ ہے کہ علی ظفر اور فواد خان کے کیریئر میں کئی باتیں ایک جیسی ہیں۔ مثلا دونوں راک اسٹار ہیں،دونوں نے گلوکاری سے شوبز کیریئر کا آغاز کیا،دونوں بالی وڈ میں مقبول ہوئے،دونوں نے عالیہ بھٹ کے مقابل کام کیا،دونوں نے کون بنے گا کروڑ پتی میں شرکت کی، دونوں نے امیتابھ کے گانے ان کے سامنے گائے۔ دونوں نے گلوکاری کے بعد ٹی وی ڈراموں میں کام کیا،بعد میں علی ظفر نے فلم میں گانا گایا اور فواد خان نے ایکٹنگ بھی کی،دونوں اشتہاروں کے بڑے ماڈل ہیں، دونوں اچھے ہوسٹ بھی ہیں۔دونوں نے بالی وڈ میں تاریخ رقم کی۔ علی ظفر پہلے پاکستانی اداکار بنے، جن کو وہاں دادا صاحب پھالکے ٹیلنٹ ایوارڈ ملا تو دوسری طرف فواد خان پہلے اداکار جنھوں نے بہترین نئے اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ جیتا۔ علی ظفر کے لیے یش راج فلمز گاڈ فادر بنا تو فواد خان کے لیے کرن جوہر کا فلمی بینر دھرما پروڈکشن کام یابی کا زینہ بنا۔دونوں کی آنے والی پاکستانی فلموں کے نام پنجابی بیسڈ ہیں ’’طیفا اِن ٹربل‘‘ اور مولا جٹ ٹو ،دونوں شادی شدہ اور دونوں کا تعلق لاہور سے ہے ۔ یہی نہیں دونوں راک اسٹارکا تعلق پی ایس ایل پاکستان سپر لیگ کی برانڈنگ اور مارکیٹنگ سے بھی ہے ۔ طیفا کی ایک اور جان جاوید شیخ ہیں، جو اپنی اس فلمی اننگ میں بھی سب سے آگے ہیں ۔64سالہ جاوید شیخ اس سے پہلے نامعلوم افراد سیریز،رانگ نمبر اور وجود میں بھی اپنی اداکاری سے چھا چکے ہیں۔
فلم میں جاوید شیخ کی جان ان کی بیٹی، مایا علی جن کا اصلی نام مریم تنویر علی ہے۔طیفا، مایا علی کی پہلی فلم ہے ۔مایا اس سے پہلے نیوز اینکرنگ،ڈرامے،اشتہار اور ویڈیوز میں کام کرچکی ہیں۔ان کو پہلی ہی فلم فل کمرشل مسالہ ملی ہے ۔طیفا کو لائٹ اینگل ،مانڈوی والا اینٹر ٹینمنٹ ، ٹیڈ پول فلمز اور جیو فلمز پیش کر رہے ہیں۔پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں اس فلم کے ڈسٹری بیوشن رائٹس یش راج فلمز کے پاس ہیں ۔ ’’طیفا اِن ٹربل‘‘ طوفان برپا کرنے 20 جولائی کو دنیا بھر میں دھوم مچانے آرہی ہے۔بس تھوڑا سا انتظار اور باقی ہے۔