• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
جشنِ آزادی

’’آزادی‘‘ بظاہر ایک چھوٹا سا لفظ ہے مگر اس لفظ میں کئی معنی پنہاں ہیں۔ اس کی گہرائی اور پذیرائی کو صرف وہی لوگ سمجھ سکتے ہیں، جنہوں نے غلامی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں زندگی گزاری ہو ،یہی وجہ ہے کہ آج ملک کا بچہ بچہ آزادی کی سالگرہ بھرپور طریقے سے منا رہا ہے۔جوں جوں جشن آزادی کا دن قریب آرہا ہے ،ملک کے چپے چپے سے خوشی و انبساط پھوٹ رہی ہے، ہر جانب گہماگہمی ہے۔ہر سال ہی خواتین،بزرگ، بچے اور جوان وطن عزیز کے اس اہم اور مبارک دن کو بھرپور طریقے سے منانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔ ماہ اگست کے آغاز سے ہی سبز رنگ کی گویا بہارچہار سو پھیل جاتی ہے۔سبز ہلالی پرچم نہ صرف گھروں ،دکانوں اور سرکاری اور نجی عمارتوں پر لہرایا جاتا ہے بلکہ گلیوں ،محلوں کو بھی سبزوسفید برقی قمقموں سے جگمگایا جاتا ہے۔ 

اس حوالے سے مارکیٹ میں سبز رنگ کے ملبوسات، ٹوپیاں، کلپس، بچوں کے ملبوسات اور ٹی شرٹس کی خاص ورائٹی نظر آتی ہے۔سبز ہلالی پرچم اور دیگر اشیاء کی خریداری کے لیے بازاروں میں جگہ جگہ اسٹالز لگائےجاتے ہیں، قومی گیتوں کے مد ھر سروں سے لہو کو گرما یا جاتا ہے، ملبوسات،جھنڈیاں، اسٹیکر، بیجز کی بہار ہوتی ہے۔ بچے، بوڑھے، جوان، خواتین ہر ایک ان ہریالے اسٹالوں سے پاکستانی جھنڈے، اسٹیکرز اور بیجز خریدتا دکھائی دیتےہیں،رنگریز سبز رنگ کے دوپٹے رنگتے نظرآتے ہیں ،تودرزی سلائی مشینوں پرہرے رنگ کے ملبوسات کی سلائی میں مصروف دکھائی دیتے ہیں ۔

گزشتہ کچھ عرصے سے خواتین اور بچوں میں جشن آزادی کے موقعے پر سبز رنگ کے ملبوسات زیب تن کرنا فیشن کا حصہ بن چکا ہے،فیشن ڈیزائنر سبز رنگ کے جدید تراشیدہ ملبوسات متعارف کرواتے ہیں۔عید و بقر عید کی طرح چودہ اگست کی شاپنگ میں بھی خواتین کسی سے پیچھے نہیں۔ سبز رنگ کے ملبوسات، چوڑیوں،جیولری اور بیجز کی خریداری میںبڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہیں۔ان دنوں یوم آزادی کے حوالے سے ملبوسات کے معروف برانڈز نے سبز اور سفید رنگ کے ملبوسات کی دلکش و جدید رینج متعارف کروا ئی ہے۔اس حوالے سے فیشن ڈیزائنر کا کہنا ہےکہ ’’جشن آزادی کے لیے خواتین کے خصوصی ملبوسات کی تیاری اہم مرحلہ ہے اور ہمارے پاس اس حوالے سے آرڈرز بھی بہت زیادہ آتے ہیں ۔ پاکستان کی آزادی کا جشن ہو اور خواتین کوئی تیاری نہ کریں یہ ممکن نہیں، اس جشن کو منانے کے لیے خواتین خود کو جدید انداز سے سنوارتی ہیں۔ لبا س سبز اور سفید رنگ کا زیب تن کرتی ہیں،نیز کسی کے لباس پر چاند تارہ تو کسی کے لباس پرمینار پاکستان کی ڈیزائن ہوتے ہیں ۔

آزادی کے جشن کے لیے خواتین کی تیاری محض ملبوسات پر ہی ختم نہیں ہوتی ،سبز چوڑیوں ،پرچم کے ڈیزائن کی مہندی اور جیولری کے بغیر بھی ان کی تیاری ادھوری رہتی ہے۔ان دنوں چوڑیوں کے اسٹالز پر بھی بہت گہما گہمی ہے ، پرچم سے ہم رنگ چوڑیوں کے نت نئے ڈیزائن بازار میں دستیاب ہیں۔اس حوالے سے خواتین کا کہنا ہے کہ جب دنیا بھر کی دیگر اقوام اپنے یوم آزادی کو بھرپور طریقے سے مناتی ہیں تو ہم کیوںپیچھے رہیں۔ہم اپنی آنے والی نسل کو بتانا چاہتے ہیں کہ بیش بہا قربانیوں کے بعد حاصل ہونے والے اس چمن کی قدر کریں۔اس سے وابستہ ہر خوشی کو اپنے خاندان کی خوشی کے طور پر منائیں ،کیوں کہ وطن ہے تو ہم ہیں‘‘۔

تازہ ترین