کہا جاتا ہے کہ ایجاد، ضرورت کی ماں ہے۔ ایسی کئی ایجادات میں مائیکرو ویواوون بھی شامل ہے۔ الیکٹرک سے چلنے والی یہ چھوٹی مشین آج ہر گھر کی ضرورت بن گئی ہے۔ مشینوں کی ایجادات سے جہاں وقت کی بچت ہورہی ہے وہیں یہ مشینیں انسانوں بالخصوص خواتین کو سست بنارہی ہیں۔ خواتین پہلے ہاتھ سے کپڑے دھوتی تھیں اب واشنگ مشینوں کا استعمال عام ہوگیا۔ پہلے اوکھلی میں ہرا مسالہ یا دیگر مسالے کوٹے جاتے تھے، مگراب ان کی جگہ گرائینڈر نے لے لی ہے۔ اب کھاناگرم کرنے کے لیے چولہا جلانے کے بجائے مائیکروویو اوون آگیا ہے،جو آج ہر گھر کے کچن کی زینت بن گیا ہے۔
بصد شوق اس مشین کو گھر لایا جاتا ہے مگر خواتین کی بڑی تعداد اس کے طریقہ استعمال سے واقف نہیں رکھتی۔ بغیر علم و واقفیت،مائیکروویو اوون کو استعمال کرنے لگتی ہیں۔ مائیکرو ویواوون میں کبھی بھی اسٹیل یا کسی دھات کی پلیٹ قطعی نہ رکھیں۔ ہمیشہ شیشہ اور کانچ کی وہی پلیٹس اندر رکھیں جو مائیکرو ویو پروف ہوں۔ دھات کی بنی ہوئی کوئی بھی کراکری اندر رکھنے سے یہ مشین خراب ہوسکتی ہے۔ گوشت،مچھلی،مرغ کو پلاسٹک کے کوور میں نہ رکھیں کیونکہ ان پلاسٹک کے کوور سے اوون میں آگ لگ سکتی ہے۔
اگر آپ نے المونیم فوئیل کے ساتھ کوئی غذا رکھی ہے تو اس سے علیحدہ کر کے شیشے کے برتن میں اوون میں رکھ کر گرم کریں۔ مائیکروویو اوون کو بچوں سے دور رکھیں۔مائیکروویو اوون کی صفائی بھی ایک اہم مسئلہ ہے،عموماً سالن کی چھینٹوں کے داغ مائیکروویوکی دیواروں پر لگ جاتے ہیں اگر انہیں نظر انداز کر دیا جائےتویہ دھبے گہرے ہوجاتے ہیں۔انہیں دور کرنے کے لیےایک شیشے کے پیالے میں پانی بھر کر اس میں ایک لیموں نچوڑ کر 2 منٹ کے لیے مائیکروویو اوون میں رکھ دیں،آف کرنے کے بعد پیالہ باہر نکالیں اور ایک صاف اسپنج سے مائیکروویوکی دیواریں صاف کرلیں۔بہت آسانی سے سالن اور چکنائی کے داغ صاف ہوجائیں گے۔مائیکروویو کی مضر شعاعوں سے بچنے کے لیے کھانا ہمیشہ شیشیے کے ڈھکن سے ڈھانپ کر گرم کریں۔