کراچی(ٹی وی رپورٹ)ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیرخزانہ اسد عمرکا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک ابراج گروپ کے حوالے سے جن افراد کے نام آئے ہیں ، اس حوالے سے اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی ضرورت ہے۔ عمومی طور پر نیب ہی تحقیق کرتی ہے اگر ہم نے ایف آئی اے سے تحقیقات شروع کروائیں تو کہا جائے گا کہ یہ شریف برادران کی دشمنی میں کر رہے ہیں ۔گروپ نے 2013 اور 2018 میںپی ٹی آئی کو فنڈنگ کی تھی یا نہیں مجھے اس کا علم نہیںہے، ہوسکتاہےکی ہو۔عارف نقوی سے مشورہ کرتے ہیں وہ وزیر اعظم ہائس کی کئی میٹنگز میں شریک رہے،میں سمجھتا ہوں اس کی تحقیقات کے لئے نیب بہتر ہے اور ایف آئی اے سے بھی کروائی جاسکتی ہے مجھے تو اس پر کوئی اعتراض نہیں لیکن میں وزیراعظم سے کہوں گا کہ نیب سے درخواست کریں کہ اس کی تحقیقات کریں ۔اسد عمر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم سات نومبر کو پاکستان آرہی ہے الیکشن سے پہلے بھی کہا کہ ہر آپشن کو دیکھیں گے ہم نے صرف آئی ایم ایف پر اعتماد نہیں کرنا ہم چاہتے ہیں اور جو کچھ بھی کرسکتے ہیں جس میں معیشت کے اندر بہتری آئے وہ کام بھی کر رہے ہیں۔ سب کچھ فائنل ہے لیکن سوائے اس کے کہ آئی ایم ایف ایسی شرائط رکھے جو ہمیں قابل قبول نہ ہوں اس لئے ساتھ ساتھ دوسرے بھی کام کر رہے ہیں کہ اگر آئی ایم ایف سے بات نہیں بنتی تو فوری طور پر ہمیں کوئی پریشانی نہ ہو۔ ابراج گروپ اسکینڈل میں عارف نقوی کا بھی نام آرہاہے اور وہ ای سی سی میٹنگ میں وزیراعظم کے ساتھ بیٹھے ہیں اس حوالے سے اسد عمر کا کہنا تھا کہ نہ یہ ای سی سی میٹنگ ہے نہ یہ ای ایس ای میٹنگ ہے ۔ ای سی سی میٹنگ میں چیئر کرتا ہوں وزیراعظم اُس میں نہیں ہوتے ای ایس ای کی ایک میٹنگ ہوئی ہے۔ عارف نقوی وزیراعظم ہاؤس میں کئی میٹنگز میں شریک رہے ہیں دنیا میں جو پرائیوٹ ایکوٹی فرم کو چلاتے تھے ابراج جس کا ذکر ہو رہا ہے وہ ایک پاکستانی ہیں تجربہ رکھتے ہیں اُن سے مشورہ لیا جارہا ہے جہاں تک متحدہ عرب امارات میں ان کے حوالے سے تحقیقات چل رہی ہیں اس کا ہمیں علم ہے کمرشل نوعیت کی تحقیقات ہورہی ہیں فیصلہ کوئی نہیں آیا ہے ۔ کے الیکٹرک کے شیئرز ابراج کے پاس ہیں ابراج کا جیسے آپ نے کہا تحقیقات چل رہی ہیں انڈر پریشر آئے ہوئے ہیں وہ اس اثاثہ کو بیچنا چاہتے ہیں چائنا کی پاور کمپنی شنگھائی الیکٹرک اس کو خریدنا چاہتی ہے ایک سال سے یہ معاملہ چل رہا ہے ای سی سی میں بھی یہ معاملہ آیا تھا کہ اُس کو دیکھا جائے۔اس حوالے سے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے ، جس کا چیئرمین رزاق دائود کو بنایا گیا ہے۔وزیر اعظم چین جارہے ہیں ، اس سے قبل ہمارے پاس ایک واضح موقف ہونا چاہئے۔ نوید ملک پی آئی کے بورڈ میں ہیں یا نہیں میرے علم میں نہیں ہے میں انہیں نواز شریف کی قربت کے حوالے سے جانتا ہوں۔ ہر پبلک سیکٹر میں کون ڈائریکٹر ہے سب کا کیسے پتہ ہوسکتا ہے ۔ ہم نے آتے ہی چار بینک کے سی ای اوز کو برطرف کیا ہم تو ایکشن لے رہے ہیں آج بھی بورڈ کے اوپر میٹنگ ہوئی ہے کہ کون کون سے لوگ ہونے چاہئیں فنانس منسٹری کے حوالے سے ۔ اسٹیٹ بینک گورنر کو معینہ مدت کے لئے رکھا جاتا ہے اگر وہ کرپشن میں ملوث پائے جائیں تو اُن کو برطرف کیا جاسکتا ہے پہلی میٹنگ میں اُن سے دو سو ملین کی سمری کے حوالے سے بات کی تھی اور اس مسئلہ کو کیبنٹ میں بھی اٹھایا وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے ہمیں اس پر بریفنگ دی کیبنٹ میٹنگ میں بتایا کہ تحقیقات کے بعد دو سو ملین ڈالر کی جو خبر تھی اس کے پیچھےمواد نہیں نکلا ہمیں یہ خبر پتہ چلا تھی اسحاق ڈار نے میرے سوال کے جواب میں تقریر کی تھی ۔جہاں تک گیس کی قیمتوں میں اضافہ کی بات ہے 2017 ءء بین الاقوامی منڈی میں برنڈ تیل کی قیمت تھی 47 ڈالر اور روپیہ تھا 105 کا اس وقت 81 ڈالرآج برنڈ کی قیمت ہے اور روپیہ ہے 134 کا یہ جو عالمی منڈی میں اضافہ ہوا ہے اگر وہ قیمت بڑھاؤں تو مجھے گیس کی قیمت 2017 ءء سے دگنی سے زیادہ کردینا چاہیے تھی جو غریب ترین استعمال کرنے والا ہے اس کی دس فیصد بڑھائی گئی ہے اور اوسطاً تیس فیصد بڑھی ہے۔