• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کی عوام سے ٹرانسپورٹرز کی لوٹ مار، بسوں میںکرایہ کی جعلی فہرستیں آویزاں

کراچی ( اعظم علی /نمائندہ خصوصی) کراچی کی عوام ٹرانسپورٹ مافیا کے رحم وکرم پرچھوڑ دیا گیا ہے اور ٹرانسپورٹرز کی عوام سے لوٹا ماری جاری ہے۔بسوں پرکرایوں کی جعلی فہرستیں آویزاںکردی گئی ہیں۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کرایوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔جب کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹرز کے ردعمل کے خوف سے کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا۔تفصیلات کے مطابق،کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کانظام بے قابو ہوچکا ہے ، منی بس کم از کم کرایہ 25 روپئے اور زائد 40 روپئے مقرر کردیا ہے جبکہ رکشہ ڈرائیوروں نے کم از کم کرایہ20روپئے مقرر کردیا ہے ، بسوں اور چنگچی رکشہ والوں میں اپنی مرضی کی کرایہ فہرستیں بنا کر آویزاں کردی ہیں، جس میں کمشنر کراچی کی مہر بھی لگی ہوئی ہے اور اس طرح یومیہ سفر کرنے والے تقریبا 80 لاکھ عوام کو ٹرانسپورٹ مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ، ٹریفک پولیس کے مطابق، کرایوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہےاور نہ تو نئے کرائےمقررکئے گئے ہیں اور نہ ہی ایسی کوئی فہرستیں جاری کی گئی ہیں، محکمہ ٹرانسپورٹ کے ایک افسر کا کہنا تھا کہ اس وقت ایسی صورتحال ہے کہ سرکاری سطح پر کوئی بھی ایکشن لینے کے لئے منع کیا گیا ہے خصوصا رکشہ ڈرائیوروں کے خلاف میٹر نہ لگانے پر کوئی کارروائی سخت رد عمل سے بچنے کے لئے نہیں کیا جارہا ، حکومت چونکہ کسی ہڑتال کی متحمل نہیں ہے اس لئے کوئی بھی کارروائی کرنے سے گریز کیا جارہا ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات ،کمشنر کراچی، سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے اس مسئلہ پر تبصرہ سے گریز کیا ہے۔
تازہ ترین