• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی جیم خانہ میں دی بگ اسپورٹس ایونٹ کے زیر اہتمام ’’پاکستان کرکٹ، سیاست اور میرٹ‘‘ کے عنوان سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں سابق کرکٹرز اور کھیل سے وابستہ اہم شخصیات نے شرکت کی۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پی سی بی کے سابق چیف ایگزیکٹو عارف علی خان عباسی نے کہا کہ انہیں حیرانگی اس بات کی ہے کہ اب جنرل کونسل کا پاکستان کرکٹ میں کوئی کردار ہی نہیں رہا،اب فیصلے فرد واحد کے ہاتھوں میں ہے، ان کے زمانے میں ایسا نہیں ہوتا تھا۔

عارف علی خان عباسی نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ کی تاریخ شاندار فتوحات سے عبارت ہے، البتہ حالیہ ورلڈ کپ کی کارکردگی بورڈ کی ناقص پالیسیوں کی عکاس ہے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور 1990ءسے 2000ء تک پاکستان کے لئے 47ٹیسٹ اور 156ون ڈے کھیلنے والے عامر سہیل نے نئے فرسٹ کلاس نظام پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس پر عمل اتنا آسان ہر گز نہیں ہوگا،تاہم ماضی کے مختلف فرسٹ کلاس نظاموں کی طرح اسکا تجربہ کر کے بھی دیکھ لیں۔

پی سی بی کے سابق چیف سلیکٹر اور ڈائریکٹر گیم ڈیویلپمنٹ نے مزید کہا کہ محترم وزیر اعظم عمران خان صاحب کو ملک کے باقی ایتھلیٹ اور کھیلوں پر بھی توجہ دینی چاہئیے،وہ پورے پاکستان کے وزیر اعظم ہیں ۔

عامر سہیل نے کہا کہ ہمارے ملک کا آئین وطن عزیز کے ہر بندے کا تحفظ کرتا ہے، لیکن افسوس پی سی بی کا نیا ترمیم شدہ آئین ہزاروں کرکٹرز کے گھروں کا چولہا بند کر دے گا،کیا اس بارے میں سب کے آنکھ اور کان بند ہوگئے ہیں۔

سیمینار سے خطاب میں سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر سلیم یوسف نے کہا کہ ورلڈ کپ کی شکست حقیقت ہے، البتہ مستقبل میں آنے والے فیصلے تعین کریں گے کہ بورڈ میں بیٹھے فیصلہ ساز کیا سوچ رہے ہیں۔

1982ءسے1990ءتک پاکستان کے لئے 32ٹیسٹ اور86ون ڈے کھیلنے والے سلیم یوسف نے کہا کہ فرسٹ کلاس کرکٹ کا نیا نظام خود بتائے گا،کیا درست ہے اور کیا غلط ۔

کرکٹ مبصر ڈاکٹر کاشف انصاری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خواب غفلت سے جاگنے کی ضرور ت ہے، ہمارا قومی کھیل ہاکی تباہی و بربادی کی تصویر بنا ہوا ہے اور ایسا اس کھیل کیساتھ ہمارے اپنوں کے غلط فیصلوں اور پالیسیوں کے سبب ہوا ہے اور اب ایسا وہ کرکٹ کے کھیل میں بھی ہوتا دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے درخواست کی کہ کرکٹ ملک میں کراچی سے خیبر تک ایک آواز ہے، اس آواز کو بلند کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین