• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ممبئی میں کشمیری گلوکار کو گھر سے بے دخل کردیا

بھارت کے شہر ممبئی میں مقیم کشمیری گلوکار عادل گریزی کو گھر سے بے دخل کردیا گیا ہے۔

کشمیری گلوکار عادل گریزی گزشتہ ماہ اپنے اہلِ خانہ سے ملنے مقبوضہ کشمیر گئے تھے، ایک ماہ گزرنے کے بعد جب وہ 3 ستمبر کو واپس ممبئی آئے تو اُن کے مالک مکان نے گھر میں رکھنے سے منع کردیا۔

عادل گریزی بھارتی کشمیری گلوکار ہیں جن کا تعلق مقبوضہ کشمیر سے ہے اور اُن کے اہلِ خانہ مقبوضہ کشمیر میں ہی رہائش پذیر ہیں جبکہ عادل گریزی اپنے کیرئیر کی وجہ سے ممبئی میں ایک کرائے کے اپارٹمنٹ میں رہتے ہیں۔

گلوکار عادل گریزی صوفی، پنجابی اور ہندی گیت گاتے ہیں اور کشمیر کے ساتھ بھارت میں بھی اِن کی گلوکاری کو بے حد پسند کیا جاتا ہے۔

بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عادل گریزی نے بتایا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں واقع اپنے آبائی علاقے بانڈی پورہ سے جب 3ستمبر کو واپس ممبئی آئے تو میرے ساتھی روم میٹ سے مجھے معلوم ہوا کہ میں اب اُن کے ساتھ کرائے کے اپارٹمنٹ میں نہیں رہ سکتا ہوں ۔

گلوکار کا کہنا تھا کہ میں اپنے مکان مالک کو آگاہ کر کے گیا تھا کہ میں گھر والوں سے ملنے جا رہا ہوں اور 3 ستمبر کو واپس آجاؤں گا اور اِس دوران میرا اپنے روم میٹ اور دوستوں سے بھی کوئی رابطہ نہیں ہوا تھا لیکن جب میں واپس آیا تو مجھے کہا گیا کہ تُم اب یہاں نہیں رہ سکتے ہو۔

عادل گریزی نے کہا کہ ’جب میں پہلی بار ممبئی آیا تھا تو مجھے کہا گیا تھا کہ کشمیری ہونے کی حیثیت سے تمہیں ممبئی میں گھر کرائے پر مِلنا مشکل ہوگا اور مجھے مشورہ دیا گیا کہ کسی ہندو دوست کے نام پر معاہدہ کرکے گھر کرائے پر لے لوں اور میں نے ایسا ہی کیا ہندو دوست کے نام پر معاہدہ کر کے گھر لیا لیکن اب مجھے اُسی گھر سے باہر پھینک دیا گیا ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’گھر کرائے پر دِلوانے والے بروکر دنیش راجپوت اور راشد کا کہنا ہے کہ کشمیری ہونے کی حیثیت کی وجہ سے تمہیں نہیں نِکالا گیا ہے جبکہ اپارٹمنٹ میں میرے ساتھ رہنے والے اجے شنکر کا کہنا ہے کہ تمہیں گھر سے بے دخل کرنے کی وجہ یہ ہی ہے کہ تُم کشمیری ہو۔‘

عادل گریزی کا مزید  کہنا تھا کہ ’ میرے اہلِ خانہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کی زد میں ہیں میں جب وہاں گیا تھا تو میرے والدین نے مجھے واپس ممبئی جانے کا کہا تو مجھے لگا تھا کہ ممبئی میرے لیے محفوظ جگہ ہے لیکن یہاں آنے کے بعد میرے ساتھ ایسا سلوک ہوگا میں نے سوچا بھی نہیں تھا، میں اپنے گھروالوں کو اپنی صورتحال سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں لیکن مقبوضہ کشمیر میں نیٹ ورک سروس بحال نہ ہونے کی وجہ سے رابطہ ممکن نہیں ہے۔‘

کشمیری گلوکار نے بتایا کہ ’ دو دِن قبل میری بہن نے ضلع کے کلکٹر دفتر جا کر مجھے فون کیا تھا میں اپنی بہن کو سب کچھ بتانا چاہتا تھا لیکن نیٹ ورک کی خرابی کی وجہ سے میری آواز اُس تک نہیں پہنچ سکی اور رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔‘

اُنہوں نے مزید کہا کہ ’آخر کب تک کشمیریوں کے ساتھ ایسا ہوتا رہے گا؟‘

دوسری جانب عادل گریزی نے 4 ستمبر کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بُک اور انسٹاگرام پر مُسکراتے ہوئے اپنی ایک تصویر شئیر کی تھی جس کے کیپشن میں انہوں نے لکھا تھا کہ ’آپ کو مُسکرانا چاہیے پھر چاہے آپ کے پاس ہزاروں دُکھ بھری داستانیں کیوں نہ ہوں۔‘















انہوں نے اپنی اس پوسٹ پر تین ہیش ٹیگ بھی لگائے تھے جن میں کشمیر، سیف کشمیر اور عادل گریزی ہیش ٹیگ شامل ہیں۔

واضح رہے کہ عادل گزیری اِس وقت عارضی طور پر ممبئی میں اپنے ایک دوست کے گھر رہ رہے ہیں۔

تازہ ترین