• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قائدِ اعظم ٹرافی میں ’نو ٹاس‘ کے نئے تجرباتی قانون پر عمل درآمد پہلے دن دیکھنے میں آ گیا۔

یو بی ایل کمپلکس میں مہمان بلوچستان کرکٹ ٹیم نے ہفتے کو نو ٹاس کے قانون پر عمل کیا، جس کے بعد سندھ نے پہلے بیٹنگ کی۔

پاکستان کی فرسٹ کلاس تاریخ میں پہلی بار نو ٹاس قانون متعارف کرایا گیا۔ سسٹم تو بدل گیا لیکن پاکستان کا فرسٹ کلا س میچ دیکھنے سے لگتا ہے کہ کچھ نہیں بدلا، پرانی کہانی نئے اسکرپٹ کے ساتھ دہرائی جا رہی ہے۔

کوکابورا گیند پر بولرز کے پسینے چھوٹ گئے، یو بی ایل کمپلیکس کی سلو پچ پر بیٹسمین چھائے رہے۔

وزیرِ اعظم عمران خان کے وژن کے تحت قائدِ اعظم ٹرافی کا آغاز ڈپارٹمنٹ کی ٹیموں کے بغیر نئے فارمیٹ کے تحت ہو گیا، ماضی کی طرح اس بار بھی کچھ تبدیل ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔

کھلاڑیوں نے ملک کے سب سے بڑے فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ میں سیاہ پٹیاں باندھ کر میچ میں شرکت کی، میچ سے پہلے عبدالقادر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کھلاڑیوں نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں اور فاتحہ خوانی کی۔


قائد اعظم ٹرافی میں ’نو ٹاس‘ کے قانون پر عمل درآمد
لیفٹ آرم فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی تماشائیوں کے ساتھ سیلفی بنواتے ہوئے

کراچی کے یو بی ایل کمپلیکس میں ویک اینڈ کے باوجود بمشکل ایک سو سے کم تماشائی میچ دیکھنے آئے تھے، گراؤنڈ میں کھلاڑیوں اور آفیشلز کے علاوہ چند صحافی موجود تھے، حالانکہ سندھ کی ٹیم میں پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد، اسد شفیق، عابد علی، فواد عالم جبکہ بلوچستان ٹیم میں حارث سہیل، امام الحق جیسے کھلاڑی ایکشن میں تھے۔

یہ بھی پڑھیے: ڈومیسٹک سیزن کے لیے چھ صوبائی ٹیموں کا اعلان

فرسٹ کلاس کرکٹ بور دکھائی دے رہی تھی، پی سی بی نے ٹورنامنٹ کو مقبول بنانے کے لیے طویل مہم چلائی، پاکستانی کھلاڑیوں کی شرکت کو ممکن بنایا لیکن کھلاڑیوں کی کشش تماشائیوں کو گراؤنڈ میں لانے کا باعث نہ بن سکی۔

قائد اعظم ٹرافی میں ’نو ٹاس‘ کے قانون پر عمل درآمد
فاسٹ بولر انور علی مداحوں کے ساتھ سیلفی بنوا رہے ہیں

کراچی میں کرکٹر انورعلی تماشائیوں میں گئے جبکہ قذافی اسٹیڈیم میں فاسٹ بولر محمد عباس نے تماشائیوں میں جاکر سیلفیاں بنوائیں اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ گراؤنڈ آکر فرسٹ کلاس میچ کی حوصلہ افزائی کریں۔

پی سی بی نے ایک ارب روپے کی لاگت سے ڈومیسٹک کرکٹ کا ڈھانچہ پر کشش بنایا ہے،  ڈومیسٹک کرکٹ کے نئے اسٹرکچر میں ڈپارٹمنٹس اور ریجنز کو ختم کرتے ہوئے 6 صوبائی ٹیمیں متعارف کرا دی گئی ہیں۔

پی سی بی کا دعویٰ ہے کہ اب مقدار کم اور معیار زیادہ ہوگا، سندھ کے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ ملک بھر سے بہترین کرکٹرز کی ایونٹ میں شرکت سے مقابلے کی فضا بڑھے گی، کوکابورا گیند کے استعمال سے بولرز کو فائدہ ہوگا۔

گزشتہ سال فرسٹ کلاس سیزن میں انگلش کمپنی کی گیند استعمال ہوئی تھی۔

تازہ ترین