مولانا فضل الرحمٰن کا آزادی مارچ روکنے کے لیے پنجاب کے بڑے متحرک ہو گئے، گورنر محمد چودھری سرور نے چودھری برادران سے ملاقات کی اور آزادی مارچ کے حوالے سے حکمت عملی پر مشاورت کی۔
گورنر پنجاب نے چودھری شجاعت حسین اور اسپیکر صوبائی اسمبلی پرویز الٰہی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
چودھری محمد سرور نے چودھری شجاعت کی خیریت دریافت کی۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر مولانا فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ سے نمٹنے کے لیے مشاورت بھی کی گئی۔
ذرائع کے مطابق چودھری شجاعت کا کہنا تھا کہ حکومت کسی بھی وقت دانشمندی کا دامن نہ چھوڑے۔ موجودہ صورت حال میں ملکی مفاد میں فیصلے کیے جائیں، مذاکرات کا آپشن بھی سامنے رکھا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے آزادی مارچ کو ناکام بنانے کے لیے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو ذمہ داری دی تھی۔ جس کے بعد گورنر چودھری سرور نے بھی رابطے شروع کردیے ہیں جبکہ صوبائی وزراء بشارت راجہ، محمود الرشید اور چودھری ظہیرالدین کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ آزادی مارچ سے نمٹنے کے لیے پلان ترتیب دیں۔
ذرائع کے مطابق کچھ عرصہ قبل یونس انصاری کی قیادت میں وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے ارکان اسمبلی سے بھی رابطے کی ہدایت کی گئی ہے، ان کی مدد سے ایسے اپوزیشن ارکان سے بھی رابطہ کیا جائے جو آزادی مارچ کے مخالف ہیں۔
اس سے قبل وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنے بھی چودھری برادران سے ملاقات کی تھی۔