• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مولانا کے احتجاج کو فل سپورٹ کر رہے ہیں: بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی مولانا صاحب کے احتجاج کو فل سپورٹ کر رہی ہے۔

اپنے والد آصف علی زرداری کی پیشی کے موقع پر اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ ہمارے رہنما اور کارکن مولانا صاحب کا استقبال کریں گے۔

بلاول بھٹو کی  احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو


انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان استعفیٰ دیں، نئے انتخابات کرائے جائیں، تمام مسائل حل ہو جائیں گے، اس سیاسی جدوجہد کے تحت خان صاحب کو گھر جانا پڑے گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت آصف زرداری کو طبی سہولتوں سے دور رکھ کر پی پی پی پر دباؤ ڈالنا چاہتی ہے، ہم ایسی کٹھ پتلی حکومتوں سے لڑتے آئے ہیں اور لڑتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کی سفارش میڈیکل بورڈ نے کی تھی، حکومت اور انتظامیہ عدالت کے حکم پر عمل در آمد نہیں کر ر ہے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ آصف زرداری کو اسپتال منتقل کیا جائے۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تھرپارکر میں جلسہ کرنے جا رہا ہوں، اس حکومت نے عوام کا جینا مشکل کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری اور ہمارے کارکنان کی جدوجہد کی وجہ سے یہ حکومت گھر جائے گی اور عوامی حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

بلاول نے کہا کہ یہ وہ حکومت ہے جو خود اپنا وفاق لاک ڈاؤن کرنے جا رہی ہے، خان صاحب نے کہا کہ آئیں احتجاج کریں کھانا دیں گے، کنٹینر دیں گے تو اب اپنی بات پر قائم رہیں۔

یہ بھی پڑھیئے: ایل او سی پر فائرنگ، بلاول کی مذمت

انہوں نے کہا کہ ہر چیز پر یو ٹرن قابلِ قبول نہیں ہو گا، احتجاج سیاسی جماعتوں کا حق ہے، ہمارا حق ہمیں نہ دیا گیا تو ہم چھین کر لیں گے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ حکومت کا ڈر عوام کے سامنے ہے، یہ بزدل وزیرِ اعظم ہیں، احتجاج سے ڈرنا نہیں چاہیے، حکومت کو اس احتجاج کو سپورٹ کرنا چاہیے نہ کہ لاک ڈاؤن کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی پی نے ہمیشہ پر امن کردار ادا کیا ہے اور ہم کرتے رہیں گے، اپوزیشن مل کر کام کر رہی ہے اس پر خوشی ہے، ساری اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ الیکشن ہوں۔

بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ ہم نے پہلے بھی کہا اور اب بھی کہتے ہیں کہ نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، ان سب مسائل کا حل عمران خان کا استعفیٰ ہے۔

تازہ ترین