• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کے شہر سانگھڑ کی رہائشی سانحہ تیز گام میں جاں بحق ہونے والی خاتون زندہ ہو گئی۔

سانگھڑ کے علاقے ابدال پورہ میں اہلِ خانہ نے تیز گام ایکسپریس میں جاں بحق خاتون عصمت بی بی کی میت لینے سے انکار کر دیا ہے۔

عصمت بی بی کے بچوں کا کہنا ہے کہ اُن کی والدہ پنجاب کے شہر شور کوٹ میں موجود ہیں، اُن سے رابطہ ہو گیا ہے۔

چلتی ٹرین میں آگ بھڑک اٹھی، 74 مسافر زندہ جل گئے


اس صورتِ حال کے بعد انتظامیہ کی ہدایت پر عصمت بی بی کی قرار دی گئی میت سرکاری اسپتال میں رکھ دی گئی ہے، بد نصیب جاں بحق خاتون کی میت کو ورثاء کا انتظار ہے۔

دوسری جانب میر پور خاص کے علاقے حمید پورہ کالونی گراؤنڈ میں سانحۂ تیزگام میں جاں بحق ہونے والے 5 افراد کی نمازِ جنازہ ادا کی گئی جس کے بعد ان کی تدفین مقامی قبرستان میں کر دی گئی۔

اس سے قبل تیز گام ایکسپریس میں آگ لگنے سے جاں بحق ہونے والے 70 سے زائد افراد میں سے 30 افراد کی میتیں میر پور خاص جبکہ ماں بیٹے سمیت 3 افراد کی میتیں سہراب گوٹھ کراچی کے سرد خانے پہنچا دی گئیں۔

لیاقت پور ٹرین حادثے میں شہید ہونے والے شہرِ قائد کے رہائشی مزید 3 افراد کی میتیں کراچی منتقل کیے جانے کے بعد اب تک اس حادثے کی کراچی منتقل کی جانے والی لاشوں کی تعداد 4 ہو گئی ہے۔

افسوس ناک حادثے میں زندگی کی بازی ہارنے والوں میں گلستانِ جوہر کراچی کے رہائشی ماں بیٹا بھی شامل ہیں۔

ورثاء کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے سانحے کے باوجود حکومت نے کسی قسم کا کوئی تعاون نہیں کیا۔

سانحے میں جاں بحق ہونے والا ممتاز حسین مہران ٹاؤن کا رہائشی تھا، غم سے نڈھال بھائی نے وزیرِ ریلوے کی جانب سے سلنڈر پھٹنے کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے شیخ رشید سے عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا۔

ادھر سانحۂ تیز گام میں جاں بحق 30 افراد کی میتیں آج صبح میر پور خاص کے گاما اسٹیڈیم پہنچائی گئیں، ان لاشوں کی شناخت بھی ڈی این اے ٹیسٹ سے کی گئی۔

جاں بحق ہونے والے 26 افراد کا تعلق میر پور خاص سے، 3 کا عمر کوٹ سے اور 1 کا تعلق ٹنڈو الہٰ یار سے ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: تیز گام سانحہ، کیٹ اور ولیم کا اظہار افسوس

ڈی این اے ٹیسٹ سے شناخت کے بعد رات گئے ایک میت شیخ زاید اسپتال رحیم یار خان سے سانگھڑ کے علاقے شہداد پور بھی لائی گئی۔

یہ میت 35 سالہ حیدرعلی کی ہے جس کی نمازِ جنازہ صبح 10 بجے مدرسہ حسینی شہداد پور میں ادا کی جائے گی۔

رحیم یار خان کے قریب پیش آنے والے سانحۂ تیز گام میں شہید ہونے والے 44 افراد کی میتیں گزشتہ روز ڈی این اے کی مدد سے شناخت کے بعد ان کے لواحقین کو سپرد کرنے کے لیے روانہ کی گئی تھیں۔

سانحۂ تیزگام کی نظر ہوجانے والوں کے ورثاء کا کہنا ہے کہ وزیر ریلوے کو ہر وقت سیاست کی بجائے اپنی ذمہ داریوں پر توجہ دینی چاہیے۔

واضح رہے کہ جمعرات 31 اکتوبر کو پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کے علاقے لیاقت پور میں مسافر ٹرین تیز گام ایکسپریس میں آگ لگنے سے 75 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

تازہ ترین