• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مرتضیٰ وہاب کی جیل میں چیسٹ پین یونٹ قائم کرنے کی درخواست

مرتضیٰ وہاب کی جیل میں چیسٹ پین یونٹ قائم کرنے کی درخواست


وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون و ماحولیات مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جبکہ کنٹینرز کا استعمال سیاست اور سڑکیں بند کرنے کے لئے کیا جارہا ہے پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت ان کنٹینرز کو عوامی خدمت کے لئے استعمال کر رہی ہے، کنٹینرز میں قائم قومی ادارہ برائے امراض قلب کے چیسٹ پین یونٹس پورے ملک کے عوام کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کر رہے ہیں، این آئی سی وی ڈی کی انتظامیہ سے درخواست ہے کہ کراچی سینٹرل جیل میں بھی ایک چیسٹ پین یونٹ قائم کریں، مرکز میں اقتدار میں آکر  پورے ملک میں این آئی سی وی ڈی کے چیسٹ پین یونٹ قائم کریں گے، سڑکیں بند کرکے عوام کو تکلیف دینے کے حق میں نہیں۔

ان خیالات کا اظہار مرتضیٰ وہاب نے قومی ادارہ برائے امراض قلب کے لیاری کے علاقے موسیٰ لین میں قائم گیارہویں اور سندھ میں تیرہویں چیسٹ پین یونٹ کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ندیم قمر، ادارے کی چیف آپریٹنگ آفیسر عذرا مقصود، ڈاکٹر ملک حمیداللّٰہ، حیدر اعوان سمیت علاقے کے معززین اور پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت خدمت پر یقین رکھتی ہے اور اس نے ان کنٹینرز کو جو کہ دوسرے صوبوں اور وفاق میں سیاست کرنے اور سڑکیں بلاک کرنے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں ان کو انسانیت کی خدمت کے لیے استعمال کیا ہے۔

انہوں نے اس موقع پر پروفیسر ندیم قمر سے درخواست کی کہ وہ سینٹرل جیل کراچی کے قیدیوں کے لیے بھی ایک چیسٹ پین یونٹ جیل کے اندر ہی قائم کریں جہاں پر ہزاروں قیدی موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالتی نظام میں موجود نقائص کی وجہ سے سے ہزاروں قیدی جن کے مقدمات کے فیصلے ہونا باقی ہیں وہ کئی سالوں سے جیلوں میں سڑ رہے ہیں، گزشتہ ادوار میں بھی سابق صدر آصف علی زرداری کو 12 سال تک جیل میں بے گناہ قید رکھا گیا اور اب بھی انہیں جرم ثابت ہوئے بغیر قید میں رکھا گیا ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ جب این آئی سی وی ڈی کو اٹھارویں ترمیم کے تحت سندھ حکومت کے حوالے کیا گیا تو اس ادارے کی حالت بہت خراب تھی، لیکن پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس ادارے کی بہتری میں ذاتی دلچسپی لی اور کراچی میں مرکزی این آئی سی وی ڈی کو بہتر بنانے کے بعد پورے سندھ میں اس ادارے کے سیٹلائٹ سینٹرز قائم کئے۔

انہوں نےکہا اب نہ صرف باقی تین صوبوں بلکہ گلگت بلتستان اور کشمیر سے لوگ علاج کی بہترین اور مفت سہولیات حاصل کرنے کے لیے جوق در جوق سندھ کا رخ کرہے ہیں۔

صوبائی مشیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی مرکز میں اقتدار میں آنے کے بعد قومی ادارہ برائے امراض قلب کے چیسٹ پین یونٹس پورے ملک میں قائم کرے گی۔

بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ قومی ادارہ برائے امراض قلب کے چیسٹ پین یونٹس 24 گھنٹے بغیر کوئی فیس چارج کیے عوام الناس کی خدمت اور بھلائی میں مصروف ہیں جبکہ سندھ کے علاوہ کسی اور صوبے میں ایسی کوئی سہولت عوام کو میسر نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو لنگر خانے قائم کرنے کے بجائے معاشی صورتحال کی بہتری کے لیے کام کرنا چاہیے، بدتر معاشی سہولیات کی وجہ سے عوام صحت کے مسائل سے دوچار ہو رہے ہیں، پیپلزپارٹی کی حکومت ناصرف لیاری میں صحت بلکہ کھیلوں کے فروغ اور ترویج کے لیے بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ندیم قمر نے اس موقع پر بتایا کہ ان کے چیسٹ پین یونٹس نے اب تک سات ہزار سے زائد ایسے لوگوں کی جانیں بچائی ہیں جنہیں شدید ہارٹ اٹیک ہوا  تھا اور اگر انہیں فوری طبی امداد نہ دی جاتی تو وہ مر سکتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی ادارہ برائے امراض قلب کے چیسٹ پین یونٹس جن کی تعداد کراچی میں گیارہ اور پورے سندھ میں 13 ہے، ان میں اب تک تین لاکھ سے زائد مریضوں کا معائنہ کیا گیا اور انہیں طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ موجودہ سال کے آخر تک قومی ادارہ برائے امراض قلب کے سیٹلائٹ سینٹرز اور چیسٹ پین یونٹس میں 25 لاکھ کے قریب لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کی جا چکی ہوں گی۔

اس موقع پر انہوں نے میڈیا اور عوام سے درخواست کی کہ وہ این آئی سی وی ڈی کے چیسٹ پین یونٹس اور سیٹلائٹ سینٹرز کے متعلق عام لوگوں کو آگاہ کریں تاکہ وہ ان سہولتوں سے فائدہ اٹھا سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں دل کی طبی سہولیات فراہم کرنے والا  کوئی اتنا بڑا ادارہ نہیں جہاں پر دنیا کی بہترین طبی سہولتیں بغیر کسی معاوضے کے فراہم کی جا رہی ہوں۔

تازہ ترین