پاکستان حیرت انگیز قدرتی اور انسانی وسائل سے مالا مال ملک ہے۔ پاکستانی سائنس دان ، انجینئر ، ڈاکٹر ، محقق ، اساتذہ اور دیگر پیشہ ور افراد نہ صرف ملک کے اندر بلکہ عالمی سطح پر بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہامنوا رہے ہیں۔ اس کی مثال باصلاحیت ڈاکٹر عمران علی ہیں ، جو کنگ عبد العزیز یونیورسٹی جدہ میں بزنس ایڈمنسٹریشن کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر عمران علی نے حال ہی میں دو انتہائی مسابقتی ریسرچ گرانٹ حاصل کی ہیں۔
اس گرانٹ کا اہتمام سعودی وزارت تعلیم نے سوشل سائنس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے تحت کیا ہے۔اس تحقیقی پروگرام کا مقصد سعودی عرب میں پالیسی سے متعلق سوشل سائنس ریسرچ کو فروغ دینا ہے۔ اس تحقیقی مقابلے میں سعودی عرب کی تمام یونیورسٹیوں نے حصہ لیا تاہم یہ گرانٹ صرف چند منتخب محققین کو دی گئی ہے ، ڈاکٹر عمران علی نے سعودی عرب کی سماجی و اقتصادی ترقی کی اہمیت کی بنا پر ان تحقیقی منصوبوں کو جیتا ہے۔
ان منصوبوں کے عنوانات کاروباری اور کاروباری قیادت کے ذریعہ خواتین کو بااختیار بنانے اور سعودی گھریلو خواتین کی مالی خواندگی اور معاشی بہبود سے متعلق ہیں۔ڈاکٹر عمران علی نے نائب صدر کنگ عبد العزیز یونیورسٹی ،ڈاکٹر یوسف عبد العزیز الترکی کے ساتھ ان تحقیقی منصوبوں پر دستخط کیے، یونیورسٹی انتظامیہ نے ان منصوبوں میں کامیابی کے لئے ڈاکٹر عمران علی کی محنت کو سراہا اور امید ہے کہ یہ منصوبے پالیسی سازوں کو سعودی عرب میں خواتین کی تجارت اور خواتین کی معاشی بہبود میں بہتری لانے میں ممد ومعاون ہوں گے۔
ڈاکٹر عمران علی اس سے قبل ہارورڈ یونیورسٹی امریکا اور سعودی وزارت محنت و سماجی ترقی کے تعاون سے چلائے گئے ایک پروجیکٹ پر کام کر چکے ہیں، وہ کنگ عبد العزیز یونیورسٹی کے زیر اہتمام بہت سے دوسرے تحقیقی منصوبوں پر بھی کام کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر عمران علی نے جنگ کو بتایا کہ وہ امریکا ، برطانیہ ، اسپین ، سنگاپور اور بہت سے دوسرے ممالک میں تحقیق پر مبنی بہت سے منصوبوں میں حصہ لے چکے ہیں، وہ ایک کامیاب استاد اور محقق ہیں اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا نام روشن کررہے ہیں۔